اسلام آباد (نامہ نگار)وائس فار جسٹس ان کشمیر کے زیر اہتمام بین الاقوامی امن و انصاف کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں عالمی اور پاکستانی سطح کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف آواز بلند کی۔چیئرمین ورلڈ کشمیر اوئیرنس فورم ڈاکٹر غلام نبی فائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے کشمیر کے متعلق بیان پاکستان کی بہترین پالیسیوں کے سبب سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں مسئلہ کشمیر حالیہ دنوں میں بہترین انداز میں اجاگر ہوا ہے۔ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے یاد دلایا کہ مرحوم سید علی گیلانی نے کہا تھا، “ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے۔” انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی سے ایک سو سے زائد ڈائیلاگ ہو چکے ہیں اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت شبیر شاہ سمیت دیگر حریت رہنماؤں پر بھارتی مظالم عالمی منظر عام پر ہیں۔
انہوں نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔کل جماعت حریت کانفرنس کے کنوینئر غلام محمد صفی نے خطاب میں کہا کہ فلسطین اور کشمیر میں امن کے ساتھ انصاف کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اور کشمیری عوام کا بنیادی حق خود ارادیت ہے اور پیش رفت قابض ممالک کی خواہشات کے مطابق نہیں ہو سکتی۔انہوں نے مزید کہا کہ غیر جانبدارانہ ریفرنڈم دونوں مسائل کا مؤثر حل ہو سکتا ہے اور مذاکرات صرف قابضین کے ساتھ مسائل کو بڑھا سکتے ہیں۔کانفرنس میں سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے عالمی سطح پر کشمیر کے مقدمے کو مضبوطی سے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے 1947 سے اب تک پانچ لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا اور تقریباً پانچ لاکھ کشمیریوں کو وطن بدر کیا۔انہوں نے زور دیا کہ دشمن کے خوف یا حقیقت پسندی کے نام پر جدوجہد کمزور کرنا گناہ کبیرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی نظام انصاف پر مبنی نہیں، اور طاقت کے مراکز نے مسائل کو پیچیدہ کیا۔سردار یعقوب نے کانفرنس کے منتظمین اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کشمیری نوجوانوں میں امید اور جذبہ برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مایوسی کی کوئی بات نہیں، اللہ کے حکم سے آزادی حاصل ہوگی اور پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ قربانی اور اتحاد کے ساتھ جدوجہد جاری رکھی جائے۔امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ کشمیری جدوجہد ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور قربانیاں عملی شکل اختیار کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق اور آزادی کے اصول پر عمل کیا جائے تب ہی امن قائم ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے انصاف پر عمل کریں، ورنہ عالمی جنگ کا خطرہ ہے۔فلسطینی رہنماء سمی آریجان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ اسلامی ممالک کے لیے سنجیدہ سوال ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں ہندتوا اور فلسطین میں صہیونی اقدامات کی نشاندہی کی اور عالمی برادری سے انسانی حقوق کی پامالیوں پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک کو متحد ہو کر کشمیری اور فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کرنی چاہیے۔سابق امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونا چاہیے اور پاکستان نے معرکہ حق میں کامیابی حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ 45 سال سے کشمیری آزادی کے سفر میں قائدین نے بین الاقوامی سطح پر نمایاں خدمات انجام دی ہیں اور تمام سیاسی جماعتوں اور شخصیات سے بالاتر ہو کر اتحاد قائم کیا گیا۔
رفیق ڈار اور نذیر ہاشمی نے کانفرنس میں خطاب۔ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام اپنی آزادی کی جدوجہد میں پیچھے نہیں ہٹے اور بین الاقوامی قوانین کشمیری عوام کی آواز بلند کرنے میں ناکام ہیں۔
نذیر ہاشمی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کے دوران کشمیری عوام، عورتیں اور بچے بے پناہ قربانیاں دے چکے ہیں۔ بھارت نے کشمیری عورتوں کی بے حرمتی اور بچوں پر ظلم ڈھایا۔ اس وقت 18 ہزار سے زائد کشمیری بھارت کی جیلوں میں قید ہیں۔شرکاء میں ڈاکٹر غلام نبی فائی، سابق وزیر اعظم سردار یعقوب، سابق صدر سردار مسعود خان، کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینئر غلام محمد صفی، امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر مشتاق، سمی آریجان، عبدالرشید ترابی، بریگیڈیئر ر محمد خان، نبیلہ ارشاد، شاہیر سیالوی، رفیق ڈار، وائس فار جسٹس ان کشمیر کے مرکزی رہنماء اور دیگر رہنما شامل تھے۔کانفرنس میں مقررین نے زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں موجود عدالتی نظام کشمیری عوام کو حقیقی آزادی فراہم نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حق کے اس معرکہ کے بعد کشمیری عوام میں امید کی نئی روشنی پیدا ہوئی ہے اور پاکستان کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے۔ آزادی کے لیے جدوجہد آج بھی جاری رہنی چاہیے۔
مزید پڑھیں :حکومت اور حریت قیادت مل کر مشترکہ حکمت عملی کے تحت آگے بڑھیں گے، وزیراعظم آزاد کشمیر















