اسلام آباد ( اے بی این نیوز )پاکستان کا اسمگلنگ کے خلاف حالیہ اقدامات اور سرحدی پابندیوں نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو شدید متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں افغانستان کی پاکستان کے راستے ہونے والی تجارت کو بڑا دھچکہ لگا ہے۔ حکومتی اور تجارتی ذرائع کے مطابق اکتوبر 2025 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں ماہانہ بنیادوں پر 79 فیصد کی ریکارڈ کمی دیکھی گئی، جبکہ سالانہ بنیادوں پر بھی یہ کمی 78 فیصد رہی۔
اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر 2025) کے دوران افغانستان کی پاکستان کے ذریعے ٹرانزٹ ٹریڈ 10 فیصد کم ہو کر 33 کروڑ 66 لاکھ ڈالر تک محدود رہی، جو گزشتہ سال اسی مدت میں 37 کروڑ 21 لاکھ ڈالر تھی۔
صرف اکتوبر 2025 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 2 کروڑ 26 لاکھ ڈالر رہی، جبکہ اکتوبر 2024 میں یہی حجم 10 کروڑ 24 لاکھ ڈالر تھا۔ ستمبر 2025 میں مجموعی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 10 کروڑ 82 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی، جس کے بعد اکتوبر میں نمایاں کمی سامنے آئی۔
تجارتی ذرائع کے مطابق گزشتہ دو مالی سال میں بھی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، اور دو سال کے دوران افغانستان کی پاکستان سے ہونے والی ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم مجموعی طور پر 6 ارب 7 کروڑ ڈالر کم ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں :ہری پور ،این اے 18 میں ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی















