اہم خبریں

اپوزیشن لیڈر کو نوٹیفائی نہ کرنا آئینی اور قانونی تقاضوں کے برعکس ہے، سلمان اکرم راجہ

اسلام آباد ( اے بی این نیوز       ) سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے اے بی این نیوز کے پروگرام “سوال سے آگے” میں کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات نہ صرف اخلاقی طور پر قابل مذمت ہیں بلکہ قانونی جواز سے بھی عاری ہیں۔ ان کے مطابق یہ تمام اقدامات اختیارات کے ناجائز استعمال کے مترادف ہیں اور متعلقہ حکام اس کی ذمہ داری اٹھائیں گے۔

سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ منگل اور جمعرات کو ملاقات کے عدالتی احکامات کے باوجود بانی پی ٹی آئی کی بہنوں اور وکلاء کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، اور گزشتہ تین ہفتوں سے کوئی ملاقات نہیں کرائی گئی۔ اڈیالہ کے نزدیک ناکوں پر پولیس عدالتی آرڈر کو تسلیم نہیں کر رہی اور ملاقاتیں روک دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اہلکاروں نے بہنوں پر حملہ کیا اور انہیں مارا پیٹا گیا، جو اخلاق سے گری ہوئی کارروائی ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ اقدامات قانون اور آئین کے خلاف ہیں، اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کی مثال ہیں۔ انہوں نے فروری 2024 کے دھاندلی زدہ انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نظام جھوٹ اور فریب پر کھڑا ہے۔

انہوں نے عمر ڈوگر کیس اور لیڈر آف دی اپوزیشن کے عہدے سے متعلق کہا کہ آئین میں لیڈر آف دی اپوزیشن کا کردار بنیادی اور ناگزیر ہے، لیکن حکومت اسے تسلیم کرنے سے گریزاں ہے، جس سے اسمبلی کے نظام کو مفلوج کیا جا رہا ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا کہ اپوزیشن لیڈر کو نوٹیفائی نہ کرنا آئینی اور قانونی تقاضوں کے برعکس ہے اور اس اقدام کا کوئی قانونی، اخلاقی یا آئینی جواز نہیں۔

مزید پڑھیں :کرکٹ شائقین کیلئے زبردست خبر،دبئی طرز کا اسٹیڈیم تعمیر کرنے کا فیصلہ،جا نئے کس شہر میں تعمیر کیا جا ئیگا

متعلقہ خبریں