اسلام آباد ( اے بی این نیوز )رہنما تحریک تحفظ آئین پاکستان محمد زبیر نے کہا کہ تحریک انصاف کے اندرونی اور اتحادی معاملات زیرِ غور ہیں اور پارٹی کی تحریک کا فیصلہ بانی کی رہنمائی میں ہو رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ بعض اپوزیشن رہنما پی ٹی آئی سے تعلق نہیں رکھتے، مگر سیاسی میدان میں چیلنجز اب بھی برقرار ہیں۔ 26 ویں ترمیم اور نشستوں کے بعد بھی پارٹی کی سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں اور تمام پارٹی اور اتحادی لیڈرز نے اپنی روایتی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔
محمد زبیر نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی موومنٹس حکومت پر اثر ڈالنے کے لیے فعال ہیں، تاہم سیاسی اقدامات کو جاری رکھنے میں رہنما محتاط ہیں اور احتجاجی تحریکوں کو منظم انداز میں چلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سڑکوں کو بلاوجہ بند کرنے سے سیاسی توازن متاثر ہونے کی تنبیہ بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے 275 رہنما عوامی سطح پر سرگرم ہیں لیکن ابھی اس کا اعلان نہیں کیا گیا، جبکہ کاروباری اور مالی کمیونٹی اکثر سیاسی بحران میں اپنے مفادات کو ترجیح دیتی ہے۔ مزاحمتی سیاست اور قیادت کے لیے مضبوط رہنما کی ضرورت موجود ہے۔وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ‘‘ڈیبیٹ@8’’ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
محمد زبیر نے مزید کہا کہ 27 ویں ترمیم اور ووٹ کی عزت کے نعرے سیاسی بحث کا حصہ ہیں۔ نواز شریف نے اپنی حکمت عملی کو حالات کے مطابق محدود رکھا اور ان کی خاموشی ایک سیاسی احتجاج کی شکل اختیار کرتی ہے۔ تین بار وزیراعظم رہنے کے بعد وہ محتاط رویہ اختیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی بحث اور اپوزیشن کی شمولیت ملک کے سیاسی عمل میں اہم ہے۔ وزیراعظم نے استثنا واپس لے کر اپنا موقف واضح کیا، اور سینیٹرز و پارلیمانی ساتھی فیصلوں کی تفصیلات پر غور کر رہے ہیں۔ پارٹی کے اندر اختلافات اور مباحثے عوام کے سامنے مکمل طور پر ظاہر نہیں ہوتے، جو سیاسی پیچیدگیوں کی عکاسی کرتا ہے۔
مزید پڑھیں :شاہد آفریدی کا اہم اعلان















