اسلام آباد (رضوان عباسی) وفاقی حکومت نے آزاد جموں و کشمیر کے لیے 14 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ آزاد کشمیر میں ممکنہ ان ہاؤس تبدیلی دوسری جانب وفاق کی جانب سے ترقیاتی فنڈز کے اجراء کے بعد سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ذرائع کے مطابق، ترقیاتی فنڈز کی منظوری جولائی تا ستمبر اور اکتوبر تا دسمبر 2025 کی دو سہ ماہیوں کے لیے دی گئی ہے۔ وزارتِ منصوبہ بندی نے ان فنڈز کے اجرا کے لیے اپ فرنٹ ون لائن آتھورائزیشن جاری کر دی ہے تاکہ منصوبہ جات کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جا سکے۔ ذرائع کے مطابق، پہلی دو سہ ماہیوں کے فنڈز کی منظوری چند روز قبل ہی دی گئی تھی۔وفاقی ترقیاتی بجٹ میں رواں مالی سال کے دوران آزاد کشمیر کے لیے کل 45 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، ترقیاتی فنڈز کا اجرا صرف آزاد کشمیر تک محدود نہیں بلکہ وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور دیگر محکموں کے لیے بھی ترقیاتی فنڈز کے اجراء کی منظوری دی گئی ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ فنڈز کے اجرا کا آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ یہ عمل وفاقی ترقیاتی بجٹ کے معمول کے شیڈول کے مطابق مکمل کیا جا رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال کی پہلی دو سہ ماہیوں میں ملک بھر کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 335 ارب 43 کروڑ روپے کے اجراء کی منظوری دی گئی، جبکہ مجموعی طور پر رواں مالی سال کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم ایک ہزار ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
وزارتِ منصوبہ بندی کے مطابق، ترقیاتی فنڈز کی تقسیم شفافیت اور طے شدہ شیڈول کے مطابق کی جا رہی ہے۔ حکومتی مؤقف کے مطابق ان فنڈز کا مقصد ملک بھر کے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور مؤثر تکمیل کو یقینی بنانا ہے۔آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی سے قبل ترقیاتی فنڈز کے اجراء نے سیاسی فضا میں نئی گرمی پیدا کر دی ہے، تاہم وفاقی حکومت اس تاثر کی سختی سے تردید کر رہی ہے کہ فنڈز کا اجرا کسی سیاسی مقصد یا اثراندازی سے منسلک ہے۔
مزید پڑھیں :بھرتیوں پر پابندی ختم















