اہم خبریں

27ویں ترمیم کے ذریعے مزید اختیارات مرکز میں مرکوز کرنے کی کوشش ہو رہی ہے،نعیم پنجوتھہ

اسلام آباد (اے بی این نیوز)رہنماپی ٹی آئی نعیم پنجوتھہنے اے بی این نیوزکےپروگرام’’تجزیہ‘‘میں گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ آئین نے ترمیم کا اختیار دیا، مگر عوام نے ہر ترمیم کیلئے مینڈیٹ نہیں دیا۔
26ویں ترمیم کے بعد بھی انصاف کے مسائل حل نہیں ہوئے، بنیادی حقوق متاثر ہوئے۔ سیاسی جماعتیں اور ادارے اپنے مفاد کے مطابق چل رہے ہیں، عدلیہ پر دباؤ ہے۔
شہری اپنی رائے کے لیے غیر محفوظ ہیں، آزادی اظہار محدود ہے۔ 27ویں ترمیم کے ذریعے مزید اختیارات مرکز میں مرکوز کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
ترمیم کا مقصد جمہوری نظام یا عوام کے مفاد کے بجائے سیاسی طاقت کو مستحکم کرنا ہے۔
انصاف کے تمام راستے سیاسی دباؤ کے تحت متاثر ہو چکے ہیں۔ گول میز مذاکرات کے باوجود امور ہمیشہ حکومت کے مفاد کے گرد گھومتے ہیں۔
رہنماپیپلزپارٹی قادرمندوخیل نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 239 کے تحت آئین میں ترمیم کا اختیار پارلیمنٹ کو حاصل ہے۔ آئین میں 27 ویں نہیں بلکہ 27سو بار بھی ترمیم ممکن ہے، کوئی قدغن نہیں۔
بل ابھی ٹیبل نہیں ہوا، صرف ابتدائی ڈسکشن کا آغاز ہوا ہے۔ 18ویں ترمیم کو بلاوجہ زیر بحث لایا جا رہا ہے، معاملہ ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ میثاق جمہوریت میں تمام بڑی جماعتوں نے آئینی اصلاحات پر اصولی اتفاق کیا تھا۔
بینظیر بھٹو، نواز شریف، بانی پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمان نے بھی اصولی اتفاق کیا تھا۔ میثاق جمہوریت میں آئینی عدالتوں کے قیام کی تجویز بھی شامل تھی۔
ترمیم کے عمل کو سیاسی نہیں، آئینی و پارلیمانی تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔
قومی مفاد میں آئینی اصلاحات پر تمام جماعتوں کو مل بیٹھنا ہوگا۔

مزید پڑھیں :پیٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے اہم خبر سامنے آگئی،جا نئے کیا

متعلقہ خبریں