اہم خبریں

محکمہ فوڈ اور نان بائیوں کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   ) محکمہ فوڈ اور نان بائیوں کے درمیان آٹے کے معیار پر تنازع شدت اختیار کر گیا۔ نان بائی ایسوسی ایشن نے الزام عائد کیا کہ سپلائی ہونے والا سرکاری آٹا غیر معیاری ہے۔
ڈی سی آفس میں طے معاہدے کے باوجود محکمہ فوڈ نے صرف 26 ڈیلروں کو آٹا دیا۔ نان بائیوں کے مطابق ڈیڑھ سو ڈیلروں کی فہرست دی گئی تھی۔ مل آنر سے آٹا، ڈیلر تک اور پھر ان سے تندوروں تک سپلائی کا نظام طے پایا تھا۔
محکمہ فوڈ نے طے شدہ نظام کے برعکس کارروائیاں کی۔ نان بائیوں کا مؤقف: تندوروں پر پہنچنے والا آٹا ناقص اور غیر معیاری ہے۔ فوڈ ڈیپارٹمنٹ نے گودام سے فائن آٹا گوندھ کر روٹی پکا کر رپورٹ دی۔
محکمہ فوڈ کی رپورٹ زمینی حقائق کے برعکس ہے۔ سیکریٹری خوراک، وزیر خوراک اور کمشنر کو گمراہ کن رپورٹ پیش کی گئی۔ نان بائیوں نے ناقص آٹے اور روٹی کی ویڈیوز افسران کو ارسال کر دیں۔
نان بائیوں کی پیشکش: “تندور پر آٹا گوندھ کر، روٹی پکا کر دکھانے کو تیار ہیں۔
فوڈ حکام نے تندوروں پر چیکنگ کے بجائے گودام میں روٹی پکا کر رپورٹ بنائی۔ روزانہ نئے احکامات، آٹا سپلائی کا نظام درہم برہم کر رہے ہیں۔ “ہماری کسی گودام سے وابستگی نہیں۔
عوام کو غیر معیاری آٹا کھلایا جا رہا ہے، فوری نوٹس لیا جائے۔

مزید پڑھیں :عوام کی فلاح سب سے مقدم ہونی چاہیے، ہمایوں مہمند

متعلقہ خبریں