مظفرآباد (اے بی این نیوز)مظفرآباد کی سیاسی فضا اس وقت پوری طرح سے ہلچل میں ہے کیونکہ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوارالحق نے اسمبلی میں اپنی عددی اکثریت کھو دی ہے۔ پیپلز پارٹی نہ صرف مکمل طور پر متحرک ہو چکی ہے بلکہ حکومت سازی کے لیے پوری طاقت کے ساتھ میدان میں اتر آئی ہے۔
تازہ ترین صورتحال کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود گروپ کے چھ اراکین اسمبلی اور فارورڈ بلاک کے ایک رکن نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ اس تیز رفتار سیاسی پیش رفت کے بعد پیپلز پارٹی کی پوزیشن آزاد کشمیر اسمبلی میں نہایت مضبوط ہو چکی ہے اور جوق در جوق اراکین کی شمولیت نے حکومت کی تبدیلی کی فضا مزید گرم کر دی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ان کے پاس کھانے کی میز پر پورے 30 اراکینِ اسمبلی موجود ہیں۔ یہ وہی دعویٰ ہے جو وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کے لیے براہ راست چیلنج تصور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کچھ روز قبل اپنی تقریر میں کہا تھا کہ اگر اپوزیشن چائے کی میز پر 27 اراکین اکٹھے کر لے تو وہ وزیر اعظم کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں : پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کے لیے سادہ اکثریت حاصل کر گئی















