اہم خبریں

ڈیڈ لائن ختم،کل سے لاکھوں بنک اکائونٹس منجمد؟

اسلام آباد ( اے بی این نیوز      ) ڈیجیٹل بینکنگ کے صارفین کے لیے بڑی خبر سامنے آ گئی ہے اور اس کا اثر ملک بھر کے لاکھوں پاکستانیوں پر پڑنے والا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے نئے بائیو میٹرک قوانین کا اطلاق ہوتے ہی وہ تمام صارفین جنہوں نے ابھی تک اپنی بائیو میٹرک تصدیق مکمل نہیں کی۔
ان کے ڈیجیٹل بینک اکاؤنٹس اور والیٹس پر پابندیاں لگنا شروع ہو جائیں گی۔ رقم بھیجنے، وصول کرنے، ٹرانسفرز اور دیگر سروسز عارضی طور پر بند ہو سکتی ہیں۔اسٹیٹ بینک نے 2025 کے BPRD سرکلر نمبر 1 کے تحت واضح کیا تھا کہ صارف کی شناخت کی تصدیق کے لیے بائیو میٹرک اب معیاری اور لازمی طریقہ ہوگا۔
یہ فیصلہ منی لانڈرنگ کی روک تھام، دہشت گردی کی مالی معاونت کے سدباب اور آن لائن بینکنگ نظام کو محفوظ بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔بینکوں، ڈیجیٹل بینکوں، مائیکرو فنانس بینکوں، ڈیویلپمنٹ فنانس اداروں اور الیکٹرانک منی اداروں کو تین ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی تاکہ وہ نئے اصولوں کے مطابق اپنے تمام صارفین کی توثیق مکمل کروا سکیں۔
مگر بہت سے افراد نے آخری تاریخ 25 اکتوبر تک بائیو میٹرک اپ ڈیٹ نہیں کی جس سے اب وہ کسی بھی وقت اپنے اکاؤنٹس میں رکاوٹ محسوس کر سکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق ملکی و غیر ملکی کرنسی والے لاکھوں اکاؤنٹس متاثر ہونے کا امکان ہے جن میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔ نئے قوانین کے مطابق اب اکانٹ کھولنے کا عمل، چاہے برانچ میں ہو یا آن لائن، ایک ہی معیار کے تحت ہوگا اور ہر صارف کی بائیو میٹرک تصدیق لازمی ہوگی۔

پاکستان کے مالیاتی نظام کو زیادہ محفوظ اور عالمی معیار کے مطابق بنانے کے لیے یہ قدم ضروری قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم صارفین کے لیے ضروری ہے کہ جلد از جلد بینک برانچ یا مجاز پوائنٹ پر جا کر اپنی بائیو میٹرک مکمل کریں تاکہ بینکنگ سہولیات کسی بھی قسم کی پابندی کے بغیر جاری رہ سکیں۔

مزید پڑھیں  :بڑا سیا سی طوفان،حکومت سے علیحدگی یا تبدیلی،کچھ دیر میں فیصلہ،جا نئے اندر کی کہانی

متعلقہ خبریں