اہم خبریں

ایس پی کی موت کیسے واقع ہوئی،شکوک و شہبات،ہر پہلو پر تحقیقات جاری

اسلام آباد(اے بی این نیوز) اسلام آباد پولیس کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) انڈسٹریل ایریا عدیل اکبر کی تدفین مکمل اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی۔ تدفین کی تقریب میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد سید علی ناصر رضوی، سی پی او گوجرانوالہ محمد ایاز سلیم، دیگر سینئر پولیس افسران اور علاقے کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔عدیل اکبر، جو 46ویں مشترکہ تربیتی پروگرام (سی ٹی پی) کے افسر تھے، 23 اکتوبر 2025 کو سرینہ چوک کے قریب ڈیوٹی کے دوران خود کو گولی مارنے کے بعد انتقال کر گئے تھے۔ ان کی موت کے بعد ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تحقیقات کر رہی ہے،

جبکہ بعض حلقوں میں خودکشی کے دعوے پر شکوک و شبہات بھی سامنے آئے ہیں۔اسلام آباد پولیس کے ذرائع کے مطابق، تدفین کی تقریب میں پولیس کے افسران اور اہلکاروں نے مرحوم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ عدیل اکبر ایک انتہائی قابل اور فرض شناس افسر تھے جن کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ آئی جی اسلام آباد نے مرحوم کے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہوئے ادارے کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

تاہم، سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے عدیل اکبر کی موت پر سوال اٹھائے، کچھ نے خودکشی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سیاسی دباؤ اور ممکنہ حادثے یا قتل کے امکانات کا ذکر کیا۔ اس سلسلے میں کچھ صارفین نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حالیہ مظاہروں اور پولیس کی کارروائیوں کے تناظر میں تحقیقات کا مطالبہ کیا۔پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ معاملے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور تمام حقائق سامنے لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس دوران، اسلام آباد پولیس نے مرحوم کے اہلخانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدیل اکبر کی خدمات اور قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

مزید پڑھیں :پاکستان اور افغانستان کے مابین دوطرفہ تجارت معطل

متعلقہ خبریں