اہم خبریں

چینی درآمدگی منصوبہ ناکام، قیمتوں میں کمی نہ آسکی، بڑا فیصلہ فلاپ ہو گیا

اسلام آباد (رضوان عباسی )چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد وفاقی حکومت چینی درآمد کرنے کے منصوبے میں بھی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ کر سکی۔ جولائی تا ستمبر 2025 کے دوران حکومت صرف 31 ہزار 289 میٹرک ٹن چینی ہی درآمد کر سکی، جبکہ ہدف 5 لاکھ میٹرک ٹن مقرر کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق، تین ماہ کے دوران درآمد کی گئی چینی پر تقریباً 5 ارب 35 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ صرف ستمبر میں 30 ہزار 728 ٹن چینی درآمد ہوئی، جس کی مالیت 5 ارب 19 کروڑ روپے کے لگ بھگ تھی۔
یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے 4 جولائی 2025 کو 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔ اس عمل کو ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (TCP) کے ذریعے مکمل کرنا تھا اور حکومت نے چینی کی درآمد پر ٹیکسز سے استثنیٰ بھی فراہم کیا تھا۔
ٹریڈنگ کارپوریشن نے اس مقصد کے لیے آخری ٹینڈر 27 ستمبر کو جاری کیا، جبکہ 6 اکتوبر کو ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کے لیے ٹینڈر کھولا گیا۔ تاہم درآمدی عمل توقعات کے مطابق مکمل نہ ہو سکا۔
دوسری جانب، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پہلے ہی چینی درآمد کے فیصلے کی مخالفت کر چکی ہے، جس کے باعث سرکاری فیصلے پر مزید دباؤ بڑھا۔
حکومتی فیصلے اور عملی اقدامات میں ہم آہنگی نہ ہونے کی وجہ سے چینی کی قیمتوں میں کمی نہ آ سکی اور درآمدی ہدف بھی بری طرح متاثر ہوا۔

مزید پڑھیں :ڈکی بھائی کو سزا؟ سو شل میڈیا پر تہلکہ،کتنا جر مانہ اور قید وبند کتنی؟

متعلقہ خبریں