اسلام آباد (اے بی این نیوز )سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پروگرام میں کہا کہ پاکستان نے اقتصادی قیمت ادا کی ہے اور ملکی شہری بھی شہید ہوئے ہیں، اگر حالات بگڑے تو بھارت ہر صورت فائدہ اٹھا لے گا، انہوں نے افغانستان میں بھارت کے بڑھتے اثر پر تشویش کا اظہار کیا، کئی قونصل خانے کھلنے اور وہاں غیرمتعصبانہ کارروائیوں کا ذکر بھی کیا
شاہد خاقان نے کہا اگر تنازع طویل ہوا تو بھارت کے لیے سب سے بڑا موقع پیدا ہوگا، جیل سے جو پیشکش آرہی ہے اگر وہ سنجیدہ ہیں تو بات چیت کے ذریعے حل نکالا جا سکتا ہے، فلسطین میں قتل و غارت انسانیت کے لیے دردناک ہے اور عالمی فورمز پر مظلومین کی آواز بلند کرنا ضروری ہے
انہوں نے کہا پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ہمیں اپنی پالیسیوں و رویوں پر نظرثانی کرنی چاہیے، بعض فیصلوں نے افغانستان سے تعلقات کو متاثر کیا، کابل میں چائے والے واقعے نے اعتماد کی فضا کو شدید نقصان پہنچایا، افغان پالیسی میں لہجے اور رویے کی درستگی ناگزیر ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
سابق وزیراعلیٰ کے استعفے میں دیر اور معاملات کی غیر سنجیدگی پر شاہد خاقان نے تنقید کی، پاکستان میں سیاست الزام تراشی اور انتقام کے گرد گھوم رہی ہے، جمہوری قدروں اور اخلاقی اصولوں کی پامالی پر افسوس کا اظہار کیا، عوام نے جمہوری نظام سے مایوسی ظاہر کر دی ہے
شاہد خاقان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو پیرول پر رہا کیا جانا چاہیے اور قومی سلامتی کے پیش نظر افغان پالیسی پر ازسرنو غور ضروری ہے، پاک افغان کشیدگی کے تناظر میں بھارت فائدہ اٹھا رہا ہے اور ہمیں باہمی تصادم سے بچتے ہوئے حکمت عملی اپنانی چاہیے
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ افغانیوں نے بعض اوقات کرائے کے جنگجوؤں کا کردار ادا کیا، پی ٹی آئی دہشتگردوں کی سہولت کار بن چکی ہے، ان کے بقول سابق حکمرانوں نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں کوتاہی کی، انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ بعض اقدامات نے اندرونی سیکیورٹی کو متاثر کیا
مزید پڑھیں :عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت، حتمی دلائل مکمل،اب ہو گا جواب الجواب