اسلام آباد (اے بی این نیوز)پاکستان کی برآمدات رواں سہ ماہی کے ابتدائی تین مہینوں میں 30 کروڑ ڈالر (4 فیصد) کم ہو گئی ہیں، جبکہ درآمدات میں 2 ارب ڈالر (14 فیصد) اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 2.4 ارب ڈالر (34 فیصد) بڑھ گیا ہے، جو ماہرین کے مطابق معیشت کے لیے انتہائی تشویشناک اشارہ ہے۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آمدنی اور سیلز ٹیکس کی شرح دنیا میں بلند ترین سطح پر ہے جبکہ بجلی اور گیس کے نرخ بھی خطے اور ہم پلہ ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں۔ ان بلند لاگتوں کے باعث پاکستانی کمپنیاں عالمی منڈی میں مسابقت برقرار رکھنے میں ناکام ہو رہی ہیں۔
ماہرین نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی نااہلی اور بدعنوانی کا بوجھ عوام اور کاروباری طبقے پر ڈالنے کے بجائے اسے کم کرے، تاکہ ملکی معیشت کو استحکام اور برآمدات کو فروغ دیا جا سکے۔
مزید پڑھیں :پارلیمنٹ کی اہمیت ختم ہو چکی ،اسلام آباد جانے تیاری کریں،مولانا فضل الرحمان