اہم خبریں

افغان مہاجر کیمپوں کو ختم کرنے کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد (اے بی این نیوز     ) حکومت پاکستان نے افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل میں تیزی لاتے ہوئے ایک بڑا اور فیصلہ کن قدم اٹھا لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں افغان مہاجر کیمپوں کو ختم کرنے کا باقاعدہ فیصلہ کر لیا گیا ہے اور وزارت امور کشمیر و سرحدی علاقہ جات کی جانب سے اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے تحت صوبے میں قائم 28 افغان مہاجر کیمپ فوری طور پر ڈی نوٹیفائی کر دیے گئے ہیں، جب کہ ان کی زمینیں حکومت خیبر پختونخوا کے سپرد کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ غیر منقولہ اثاثے بھی متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے حوالے کیے جائیں گے۔

پشاور میں قبائیان، بادبیر، خزانہ، نغمان اور خراسان کیمپ ختم کر دیے گئے ہیں۔ نوشہرہ میں میرا کچوری، زنڈئی، باغبانان، شمشتو، حاجی زئی اور اکوڑہ خٹک کے کیمپ بند کر دیے گئے۔ اسی طرح ہنگو کے خیرآباد، ترکمان، لاختی بانڈہ، کٹا کانی، کہی، درسمند اور تھل کیمپ بھی ڈی نوٹیفائی ہو گئے ہیں۔

کوہاٹ کے گمکول، جرمہ، غلام بانڈہ، شین ڈنڈ اور چچانہ کیمپ بھی بند کیے جا چکے ہیں، جب کہ مردان کے جلالہ، باگچہ اور کگان کیمپ اب موجود نہیں رہیں گے۔ صوابی کے براکئی، فضل اور گنداف کیمپ بھی تاریخ کا حصہ بن گئے ہیں۔

اسی طرح بونیر اور دیر میں قائم کوگا، چکدرہ، تیمر، طور اور میار کے مہاجر کیمپوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق اس فیصلے کے بعد بڑے پیمانے پر افغان مہاجرین کی بیدخلی کا عمل باقاعدہ طور پر شروع ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان میں افغان مہاجرین کا طویل باب اپنے اختتام کے قریب پہنچ گیا ہے۔

مزید پڑھیں :عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت، حتمی دلائل مکمل،اب ہو گا جواب الجواب

متعلقہ خبریں