اہم خبریں

پارٹی کے اندر استعفوں کا معاملہ سیاسی پیچیدگیوں کی عکاسی کرتا ہے، شیخ وقاص اکرم

اسلام آباد (اے بی این نیوز) پاکستان تحریکِ انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ آئینی راستہ اپنایا ہے اور جب بھی کسی مشکل یا رکاوٹ کا سامنا ہوا، عدالتوں سے رجوع کیا۔انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے خود اسمبلی میں کھڑے ہو کر استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد پارٹی نے سیاسی صورتحال کے تناظر میں قانونی راستہ اختیار کیا۔ شیخ وقاص اکرم کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے حالیہ فیصلوں نے انصاف کے امکانات کو بہتر بنایا ہے اور پارٹی نے عدالت کے فیصلوں کو سراہتے ہوئے عدلیہ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانیِ پی ٹی آئی نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ انصاف عدالتوں کے ذریعے ہی حاصل کیا جائے گا، چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں۔ انہوں نے گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے تاخیر اور مقامی لابی کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرزِ عمل نے سیاسی معاملات کو غیر ضروری طور پر پیچیدہ بنا دیا ہے۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پارٹی کے اندر استعفوں کا معاملہ سیاسی پیچیدگیوں کی عکاسی کرتا ہے، مگر اب وقت ہے کہ پی ٹی آئی اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے۔ ان کے مطابق پارٹی کے پاس ایوان میں اکثریت موجود ہے، اس لیے فیصلے متحد ہو کر کرنے چاہئیں تاکہ سیاسی استحکام برقرار رہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے فائلوں میں تاخیر کی یا قانونی کارروائی کو روکا تو پارٹی کا قانونی ونگ فوری جواب دے گا۔ ان کے مطابق ایسا رویہ اداروں اور جمہوری عمل کا مذاق بناتا ہے، جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ وزیراعلیٰ کی منظوری کو چیلنج نہیں کیا گیا، بلکہ سیاسی نوعیت کے معاملات زیرِ بحث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی جانب سے عدالت میں وکیل پیش نہ کرنے کا فیصلہ بھی سیاسی حکمت عملی کا حصہ لگتا ہے۔وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ’’سوال سے آگے‘‘ میں گفتگو کر رہے تھے ،انہوں نے کہا کہ

اندرونی اختلافات پر بات کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پارٹی میں تقسیم ختم کرنے کا واحد حل قیادت کا واضح اور فوری فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیفیکشن کرنے والے رہنماؤں کے لیے عوامی امتحان الیکشن نتائج کی صورت میں آ چکا ہے، اور اس میں واضح سبق موجود ہے۔آخر میں ان کا کہنا تھا کہ گورنر اور مقامی لابی کی تاخیر نے صورتحال کو مزید پیچیدہ کیا ہے، جس کا نوٹس لینا ضروری ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آیا نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں یا نہیں۔ ان کے مطابق پارٹی کو اس وقت ایک واضح حکمتِ عملی اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ سیاسی استحکام اور عوامی اعتماد بحال رکھا جا سکے۔

مزید پڑھیں :کے پی حکومت میں بڑی تبدیلی

متعلقہ خبریں