اسلام آباد ( رضوان عباسی ) مسلم ورلڈ لیگ کے زیر اہتمام پاکستانی علما کے ساتھ دوسرا مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس کا موضوع “موقف کی ہم آہنگی اور اتحاد” رکھا گیا۔ اجلاس میں سعودی عرب اور پاکستان کے ممتاز مذہبی رہنماؤں، علما کرام اور حکومتی نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں شرکت کرنے والی شخصیات میں رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر شیخ عبدالکریم العیسی، امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان، چیئرمین رویت ہلال کمیٹی علامہ راغب حسین نعیمی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی، اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف شامل تھے۔
اجلاس کا بنیادی مقصد امت مسلمہ کو درپیش موجودہ چیلنجز پر مشترکہ موقف اختیار کرنا، اسلامی دنیا میں اتحاد و یکجہتی کو فروغ دینا، اور بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کو مضبوط بنانا تھا۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج امت مسلمہ کو اتحاد و اتفاق کی جتنی ضرورت ہے، شاید پہلے کبھی نہ تھی۔ اسلام نے ہمیشہ اعتدال، حکمت اور رواداری کا درس دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی مظالم امت کے اتحاد کے فقدان کا نتیجہ ہیں، تاہم سعودی عرب، پاکستان، ترکیہ اور دیگر مسلم ممالک نے عالمی سطح پر مثبت کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں جنگ بندی ممکن ہوئی۔ امید ہے کہ یہ جنگ بندی مستقل امن اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی طرف پیش رفت بنے گی جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہونا چاہیے۔
رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبدالکریم بن عیسی نے کہا کہ پاکستان کا دورہ ان کے لیے باعثِ فخر ہے۔ انہوں نے پاکستان کو امت مسلمہ کا اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اسلامی اقدار، حرمین شریفین کے تقدس اور مسلم اتحاد کے لیے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ تاریخی دفاعی معاہدے کو برادرانہ تعلقات کی مضبوطی اور مسلم ممالک میں یکجہتی کی علامت قرار دیا۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے مسلم ورلڈ لیگ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کو پاکستان میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب مسلم امہ کی قیادت کی صلاحیت رکھتا ہے اور دونوں ممالک کے مابین بڑھتے ہوئے تعلقات خطے میں امن، استحکام اور دینی ہم آہنگی کے فروغ کا باعث بنیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ دینی قیادت کو چاہیے کہ وہ اسلام کا مثبت اور اعتدال پسند چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرے تاکہ انتہاپسندی اور اسلاموفوبیا کا خاتمہ کیا جا سکے۔
اجلاس کے اختتام پر مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل کا پاکستان آمد اور رہنمائی پر شکریہ ادا کیا گیا اور تنظیم کے عالمی کردار کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔
مزید پڑھیں :مریم نواز کا ایکشن، سخت ہدایت جاری،غریب کی قسمت بدلنے کی تیاری