اہم خبریں

شہباز کابینہ کا بڑا اقدام، بارٹر ٹریڈ کے قواعد نرم، کاروبار کے در کھلنا شروع ہو گئے

اسلام آباد (رضوان عباسی )شہباز کابینہ کا بڑا اقدام، بارٹر ٹریڈ کے قواعد نرم، کاروبار کے در کھلنے لگے۔ ایران، روس اور افغانستان سے لین دین آسان؛ درآمد و برآمد کی نئی راہیں ہموار۔
بارٹر ٹریڈ فریم ورک میں بڑی تبدیلیاں؛ سرمایہ کاروں اور برآمد کنندگان کے لیے خوشخبری۔ ان ممالک کےساتھ بارٹر ٹریڈ کےلئے مختلف شرائط نرم اور ختم ہوجائیں گی،ذرائع کے مطابق
وفاقی کابینہ نے اس حوالے سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا فیصلہ منظور کرلیا۔
برآمدسےقبل لازمی درآمدکی شرط کونرم کرکےبیک وقت درآمد وبرآمد کی اجازت ہوگی۔ نجی اداروں کوکنسورشیا بنانےکی اجازت دی جائےگی۔ بیرون ملک پاکستانی مشنز سے تصدیق کی شرط کوختم ہوجائے گی۔ اس کو مقامی نجی کمپنیوں یا گروپس کی یقین دہانی سےبدلا جائےگا۔ مخصوص اشیاء کی فہرست کو ختم کیا جائےگا۔
اس کوعام ایکسپورٹ اورامپورٹ پالیسی آرڈرزکے ساتھ ہم آہنگ کیا جائےگا۔ ان اقدامات سےبارٹر ٹریڈمیکنزم کو زیادہ عملی اورکاروبار دوست بنایاجاسکے گا۔ پاکستان نے جون 2023میں افغانستان، ایران اور روس کے ساتھ بارٹر ٹریڈ میکنزم نافذ کیا۔ میکنزم کےنفاذ کےبعداس پر عملدر آمد میں متعدد مسائل سامنے آئے۔
بزنس گروپس اوراسٹیک ہولڈرز نے مختلف مشکلات کی نشاندہی کی۔ ان میں منظور شدہ اورغیر منظور شدہ مصنوعات پرقدغن کی نشاندہی شامل ہے۔ درآمد وبرآمد کے لیےانتہائی محدود اشیاء کی فہرست کےمسئلےکی نشاندہی کی گئی۔

بیرون ملک پاکستانی مشنزسے معاہدوں کی تصدیق کی شرط کو نرم کرنےکامطالبہ کیا گیا۔ برآمدات سےقبل لازمی درآمدکی شرط کی مشکلات کی نشاندہی کی گئی۔ کسٹمزکی منظوری کے90 روزکے اندر کھاتوں کی تصفیے کی پابندی کی نشاندہی کی گئی۔ ان رکاوٹوں نےتجارتی سرگرمیوں کوسست اورکاروبار کے لیے مشکلات پیدا کیں۔ ان مسائل کےحل کےلیےوزارت تجارت نےسرکاری اورنجی اسٹیک ہولڈرزسےمشاورت کی۔ وزارت تجارت نےاسٹیٹ بینک، وزارتِ خارجہ، ایف بی آر، پاکستان سنگل ونڈو کے ساتھ وسیع مشاورت کی۔ای سی سی نے ایران، روس افغانستان کے ساتھ بارٹرٹریڈ میکنزم میں ترامیم کی منظوری دی تھی

مزید پڑھیں :کابل پر نامعلوم طیاروں کی پروازیں

متعلقہ خبریں