میر پور (اے بی این نیوز)آزاد جموں و کشمیر کے بڑے شہروں میں غیر مقامی افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر انتظامیہ نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے تمام غیر مقامی افراد کے لیے رجسٹریشن اور اجازت نامہ حاصل کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔کمشنر میرپور ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، آزاد کشمیر کے تینوں اضلاع – میرپور، کوٹلی اور بھمبر – اور ان کے تمام تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں موجود غیر مقامی افراد کو 10 نومبر 2025 تک رجسٹریشن کا عمل مکمل کرنا ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، جو شخص آزاد کشمیر کا مستقل رہائشی نہ ہو، اس کے لیے لازم ہے کہ وہ ضلع میں آمد کے 10 روز کے اندر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر میں مکمل شناخت کے ساتھ رجسٹریشن کروائے اور کام یا کاروبار کے لیے اجازت نامہ حاصل کرے۔اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے شرائط کے مطابق ہر غیر مقامی شخص کے لیے معتبر مقامی شخص کی تحریری ضمانت پیش کرنا ضروری ہوگا۔ضمانت مروجہ اسٹام پیپر پر تحریر شدہ اور مجسٹریٹ درجہ اول سے تصدیق شدہ ہونی چاہیے۔رجسٹریشن کے وقت آبائی ضلع کی پولیس کی جانب سے جاری کردہ کریکٹر سرٹیفکیٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔قومی شناختی کارڈ کے بغیر کوئی اجازت نامہ جاری نہیں ہوگا، اور اس کی تصدیق شدہ کاپی فائل کا حصہ بنے گی۔بغیر اجازت کاروبار یا ملازمت پر سخت کارروائی ہوگی
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ مقررہ مدت کے بعد بھی جن غیر مقامی افراد نے رجسٹریشن یا اجازت نامہ حاصل نہ کیا، ان کے خلاف رائج الوقت قوانین کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔نوٹیفیکشن کے مطابق تمام تاجر، صنعت کار اور ادارے جو غیر مقامی افراد کو ملازمت دیتے ہیں، ان کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے تمام غیر مقامی ملازمین کے کوائف مرتب کریں۔یہ کوائف اپنے کاروباری مقام پر نمایاں جگہ پر آویزاں کریں۔ایک مکمل فہرست ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں بھی جمع کروائیں۔
انتظامیہ کے مطابق میرپور، کوٹلی اور بھمبر جیسے بڑے شہروں میں غیر مقامی افراد کی بڑی تعداد موجود ہے، جن کے کوائف سرکاری ریکارڈ میں نہ ہونے کے باعث سیکیورٹی اور جرائم کے حوالے سے سنگین خدشات پیدا ہو چکے ہیں۔ اس پس منظر میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ امن و امان اور نظم و ضبط کو یقینی بنایا جا سکے۔ضلعی انتظامیہ اور کمشنر میرپور ڈویژن نے تمام کاروباری افراد، اداروں اور رہائشیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون کے مطابق غیر مقامی افراد کی رجسٹریشن کے عمل میں مکمل تعاون کریں تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی قانونی پیچیدگی سے بچا جا سکے#
مزید پڑھیں :بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کی لندن ہائی کورٹ میں فتح، یوٹیوبر عادل راجہ جھوٹا ثابت،بھاری جر مانہ عائد