اسلام آباد(اے بی این نیوز )قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کل (پیر) دوبارہ منعقد ہوں گے جن میں اہم قانون سازی، توجہ دلاؤ نوٹسز اور متعدد قراردادیں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس دو روزہ وقفے کے بعدکل شام 5 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔ جاری کردہ ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں دو نئے بل پیش کیے جائیں گے جن میں
مغربی پاکستان محصول موٹر گاڑیاں ترمیمی بل، علاقہ دارالحکومت اسلام آباد مقامی حکومت دوسری ترمیمی بل شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اجلاس میں دو توجہ دلاؤ نوٹس بھی پیش ہوں گے جبکہ دو آرڈیننسز کی مدت میں توسیع سے متعلق قراردادوں پر غور کیا جائے گا۔ ایوان دیگر معمول کے امور بھی نمٹائے گا۔دوسری جانب سینیٹ کا اجلاس بھی کل شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوگا۔ سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری 39 نکاتی ایجنڈے کے مطابق متعدد اہم بلز اور قراردادیں پیش کی جائیں گی۔
سینیٹر شیری رحمان کی جانب سے پلاسٹک کور پر پابندی کا بل پیش کیا جائے گا۔
سینیٹر انوشہ رحمان ایس ای سی پی ایکٹ میں ترمیمی بل پیش کریں گی۔
ورچوئل اثاثہ جات کے ریگولیٹری فریم ورک بل پر بحث ہوگی۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ پاکستان سائیکولوجیکل کونسل کے قیام کا بل پیش کریں گے۔
اسٹیٹ بینک ایکٹ اور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ایکٹ میں ترامیم زیر غور آئیں گی۔
یونیورسٹیوں میں مستحق طلبہ کے لیے خصوصی نشستوں کا بل اور زیر حراست افراد کے حقوق کے تحفظ کا بل بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔
ملتان میں فاطمہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام کا بل* پیش کیا جائے گا۔
انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور پاکستان پینل کوڈ میں ترمیمی بل بھی سینیٹ میں پیش ہوں گے۔
بچوں پر جسمانی سزا کی ممانعت کا بل واپس لیے جانے کا امکان ہے۔
مزید برآں، ایوان میں عربی زبان کو لازمی مضمون بنانے کی قرارداد اور فلسطین و صمود فلوٹیلا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی قرارداد بھی پیش کی جائے گی۔ایجنڈے میں سیلاب متاثرین کی امداد و معاوضہ، بارش کے پانی کے ذخیرے، زیرِ زمین پانی کی بہتری، بے روزگاری، صحت پالیسی، افغان باشندوں کی واپسی اور NDMA کی کارکردگی پر تفصیلی بحث شامل ہے۔سیاسی مبصرین کے مطابق کل کے اجلاس ملکی قانون سازی اور انسانی حقوق کے ایجنڈے کے حوالے سے نہایت اہمیت کے حامل ہوں گے۔
مزید پڑھیں :ضمنی انتخاب، غیر حتمی نتائج ،جا نئے کس نے میدان مارا