اسلام آباد (اے بی این نیوز ) وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا کہ پارلیمنٹ صحافیوں کے بغیر نامکمل ہے اور کل پیش آنے والے واقعے پر انہیں افسوس ہے۔ انہوں نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگی اور یقین دلایا کہ غلطی یا کوتاہی پر ایکشن ضرور لیا جائے گا۔ طلال چودھری نے بتایا کہ وزیرداخلہ کے کہنے پر وہ پریس کلب گئے اور وہاں معافی بھی مانگی کیونکہ پریس کلب کے تقدس کی پامالی کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔
ایمل ولی خان کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات دینا ان کی عادت ہے اور پاکستان مخالف رویہ ناقابل برداشت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کی کارکردگی کا یہ حال ہے کہ آپ اپنے گھر کی نشستیں بھی نہیں بچا سکے، جبکہ انتخابات میں عوام نے آپ کی جماعت کو یکسر مسترد کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایمل ولی کو پاکستان سے زیادہ افغانستان سے محبت ہے اور یہی وجہ ہے کہ اپنے علاقے میں کونسلر کی سیٹ تک نہیں جیت سکے۔ طلال چودھری نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ایمل ولی ایک “ایزی لوڈ” اور “انڈر 19” سیاستدان ہیں، جنہیں بلوچستان سے ممبر بنانے کے لیے دوسروں کی مدد کی ضرورت پڑی۔
پاکستان کی موجودہ خارجہ پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ ملک کی سفارتکاری آج عروج پر ہے۔ وہ وقت گزر گیا جب دنیا کے رہنما پاکستان کے وزیراعظم کا فون تک نہیں اٹھاتے تھے، آج صورتحال یہ ہے کہ جہاں بھی وزیراعظم جاتے ہیں، وہاں ان کے استقبال کے لیے ریڈ کارپٹ بچھایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں :ٹرمپ کے 20نکات ہمارے نہیں، اسحاق ڈار،پی ٹی آئی کے بھی تحفظات