پشاور (اے بی این نیوز )خیبرپختونخوا حکومت نے پنجاب کی جانب سے آٹے اور گندم کی ترسیل روکنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق آئین کے آرٹیکل 151 کے تحت کوئی بھی صوبہ غذائی اجناس کی ترسیل بند نہیں کر سکتا، تاہم پنجاب کی پابندی کے باعث خیبرپختونخوا میں آٹے کا بحران سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صوبائی حکومت کو فوری طور پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دے دی ہے، جس کے بعد محکمہ خوراک نے جلد رٹ دائر کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ سیکرٹری فوڈ کے مطابق خیبرپختونخوا کا 83 فیصد انحصار پنجاب سے آنے والی گندم اور آٹے پر ہے اور پابندی کے باعث صوبے میں قیمتیں بے قابو ہو گئی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 20 کلو آٹے کا تھیلا 1050 روپے مہنگا ہو کر 2200 روپے تک پہنچ گیا ہے، جس سے عوامی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ نہ صرف آئینی خلاف ورزی ہے بلکہ عوام کے بنیادی حق پر بھی قدغن ہے، اس لیے سپریم کورٹ میں قانونی چارہ جوئی ناگزیر ہے۔
مزید پڑھیں :کوئٹہ سے خبر غم آگئی،جا نئے کتنا جانی و مالی نقصان ہوا