اہم خبریں

سعودی عرب،پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ،کسی ایک ملک پر حملہ یا جارحیت دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا

ریاض (اے بی این نیوز) پاکستان اور سعودی عرب نے خطے کی بدلتی صورتحال اور بڑھتے سیکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں ایک تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کر دیے۔ معاہدے کے مطابق کسی ایک ملک پر حملہ یا جارحیت کو دونوں ممالک کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

یہ معاہدہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ریاض کے پیلس میں ہونے والی ملاقات کے دوران طے پایا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے اعلیٰ وفود بھی شریک تھے۔
جن میں پاکستان کی جانب سے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب شامل تھے۔

ایک ملک پر حملہ پورے اتحاد پر حملہ تصور ہوگا۔باہمی دفاعی تعاون مزید مستحکم ہوگا۔خطے اور عالمی سطح پر امن و سلامتی کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی قیادت اور عوام کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں پر محیط اسٹریٹجک تعلقات اور اسلامی بھائی چارے کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے ولی عہد کی میزبانی اور پرتپاک استقبال پر شکریہ بھی ادا کیا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کے عوام کے لئے خوشحالی کی دعا کی اور کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون خطے میں استحکام اور امن کی ضمانت ہوگا۔وزیراعظم شہباز شریف کے سعودی عرب پہنچنے پر انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی جبکہ سعودی ایئر فورس کے جنگی طیاروں نے ان کے طیارے کو فضائی حصار میں لے کر ایئر بیس تک اسکواڈ کیا۔ ریاض کی شاہراہوں پر سبز ہلالی پرچم بھی لہرائے گئے۔

مزید پڑھیں :سعودی عرب میں پاکستانی وفد کا شاندار استقبال، پاک سعودی تعلقات میں نئی جہت

متعلقہ خبریں