اسلام آباد ( اے بی این نیوز )پاک آئی ایم ایف مذاکرات 25 دسمبر سے شروع ہوں گے۔ قرضوں کی شرائط پورا کرنے میں تاخیر مرکزی موضوع ہوگا، ذرائع کے مطابق
مذاکرات میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔
آئی ایم ایف نے نجکاری ٹرانزیکشنز میں رکاوٹ کا نوٹس لیا ہے۔ نجکاری ٹرانزیکشنز کیلئے درکار پالیسی ایکشن میں تاخیر کا بھی نوٹس لیا ہے۔ پالیسی ایکشن کو محفوظ اور بروقت نجکاری کیلئے بینچ مارک قرار دیا گیا ہے۔
22 سٹرکچرل بنچ مارکس کی تکمیل کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ ان میں سے 5 پر تاحال کام نہیں ہوسکا۔ آئی ایم ایف کی جانب سے فسکل جائزہ ہونے تک تکمیل لازم قرار دی گئی تھی۔
کرپشن اینڈ گورننس ڈائگناسٹک اسسمنٹ رپورٹ کی تکمیل پر مسلسل تاخیر جاری ہے۔
سرکاری شعبے کی سرکاری کمپنیوں کیلئے ایکٹ میں ترمیم بھی نہ ہوسکی۔ ساورن ویلتھ فنڈ کے قانون میں ترمیم بھی نہ ہوسکی۔ پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ کو نئے سرے سے استوار کرنے کا کام بھی نہ ہوسکا۔
مزید پڑھیں :نیب نے جی ایف ایس بلڈرز کے تمام بنک اکاونٹس منجمد کرنے کا حکم دے دیا