لاہور( اے بی این نیوز )پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ سیلاب زدہ عوام کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں قراردادیں پیش کی جا رہی ہیں تاکہ متاثرہ لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا جانا چاہیے تاکہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے خاندانوں کو براہِ راست مالی مدد پہنچ سکے۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ کسان اب بھی ریلیف سے محروم ہیں اور انہیں وہ سہولتیں نہیں مل رہیں جن کے وہ مستحق ہیں۔ پنجاب میں کہیں بہتر کام ہوا ہے تو کہیں یہ سب کچھ صرف ٹک ٹاک ویڈیوز کی حد تک محدود رہا ہے۔ انہوں نے سب سے زیادہ تعریف پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 کی کی، جس نے مشکل وقت میں بہترین کردار ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت میں پسند اور ناپسند کی بنیاد پر فیصلے کیے جا رہے ہیں جس سے حقیقی ریلیف متاثر ہو رہا ہے۔ صوبے کے پاس ایک جدید ڈیجیٹل سسٹم موجود ہے لیکن اسے مؤثر انداز میں استعمال نہیں کیا جا رہا، حالانکہ اس سے شفافیت اور تیز تر سہولتیں یقینی بنائی جا سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں :
سیلاب متاثرین کو بجلی کے بلوں میں ایک ماہ کا استثنیٰ دینے پر غور۔ وزیراعظم کی وزارت خزانہ کو آئی ایم ایف سے رابطے کی ہدایت۔ کہا شہر ہوں یا دیہات۔ ریلیف پورے پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں دیا جائے گا۔ حکومت کا اربن فلڈنگ پر قابو پانے کیلئے نیا لائحہ عمل اور پالیسی تشکیل دینے کا فیصلہ ۔ وزیراعظم نے وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کو اربن فلڈنگ اور جنگلات کے بے دریغ کٹاؤ پر فوری اقدامات کا ٹاسک سونپ دیا صوبوں کو کلائمیٹ ریزیلینس ایکشن پلان کے اہداف تیار کرنے کی ہدایت۔ صوبوں کے ساتھ اربن فلڈنگ کو روکنے اور شہری علاقوں میں ڈرینیج سسٹم بہتر بنانے پر فوکس کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں :جلالپور پیر والہ ، نوراجہ بھٹہ بند پھرٹوٹ گیا، چناب کا بہائو تیز، سُپربند پردباؤ