ملتان ( اے بی این نیوز )ملتان کی تحصیل جلال پور پیروالا شدید سیلاب کی لپیٹ میں آگئی ہے جہاں شہری آبادی کو بچانے کے لیے مضافاتی بند میں شگاف ڈالنا پڑا، تاہم اس فیصلے کے نتیجے میں 70 دیہات زیرِ آب آگئے۔ انتظامیہ نے شہریوں کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے اقدامات کیے، بازار بند کروا دیے گئے اور نقل مکانی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔
اکبر فلڈ بند پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے اور شیر شاہ ٹول پلازہ کی سڑک بھی پانی میں ڈوب گئی۔ مظفرگڑھ میں زمیندارہ بند ٹوٹنے سے کئی بستیاں پانی میں گھر گئیں اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ شدید بارش نے صورتحال مزید سنگین بنا دی ہے، گلی محلوں میں پانی جمع ہونے سے لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔
رحیم یار خان کے لیاقت پور میں بھی بند ٹوٹنے سے دیہی علاقے ڈوب گئے جبکہ ریسکیو ٹیموں نے 16 دیہات میں پھنسے دو ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ دریائے سندھ میں آج انتہائی اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے، کوٹ مٹھن پر پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے اور کچے کے علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ گڈو بیراج پر پنجاب سے آنے والے سیلابی ریلے نے سندھ کے کشمور اور دادو کے کچے کے علاقے بھی خطرے میں ڈال دیے ہیں جبکہ کیرتھر پہاڑی سلسلے میں بارشوں کے بعد ندی نالے طغیانی پر ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے صورتِ حال کا فوری نوٹس لیتے ہوئے این ڈی ایم اے کو ہدایت کی ہے کہ ریسکیو اور امدادی کارروائیوں کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد کی تلاش میں کوئی کوتاہی نہ کی جائے اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر خطرے والے علاقوں میں بروقت انخلاء کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو تفصیلی بریفنگ دی اور کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔
مزید پڑھیں :سعودی عرب کے قریب انٹرنیشنل سب میرین کیبل کٹنے کی وجہ سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار شدید متاثر ہوئی،شزہ فاطمہ