اسلام آباد ( اے بی این نیوز )پاکستان کے آسمان پر آج رات چاند گرہن کا ایک خوبصورت اور نایاب نظارہ دیکھنے کو ملے گا، جو فلکیاتی مظاہر سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک خاص موقع ہے۔ سپارکو کے مطابق یہ چاند گرہن آنکھوں سے براہِ راست بغیر کسی خاص حفاظتی چشمے کے دیکھا جا سکتا ہے، کیونکہ چاند گرہن سورج گرہن کے برعکس آنکھوں کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتا۔
آج رات پاکستان سمیت دنیا کے مختلف خطوں میں چاند گرہن کا دلکش اور سحر انگیز نظارہ کیا جا رہا ہے، جہاں زمین سورج اور چاند کے درمیان آ کر اپنے سائے سے چاند کو ڈھانپنا شروع کر چکی ہے۔ زمین کا سایہ اب واضح طور پر چاند پر پھیلنا شروع ہو چکا ہے، اور یہ عمل فلکیاتی دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک نایاب موقع بن چکا ہے۔
رات 9 بج کر 27 منٹ پر چاند کو جزوی گرہن لگنا شروع ہو چکا ہے، جب زمین کا گہرا سایہ چاند کی سطح پر نظر آنے لگا۔ مکمل چاند گرہن کا مرحلہ رات 10 بج کر 30 منٹ کے بعد شروع ہوگا، جب چاند پوری طرح زمین کے سائے میں چھپ جائے گا۔ یہ نظارہ کراچی سے خیبر تک ملک بھر کے بیشتر علاقوں میں کیا جا سکے گا، جو رات 11 بج کر 52 منٹ تک جاری رہے گا۔
سپارکو اور محکمہ موسمیات کے مطابق یہ چاند گرہن نہ صرف پاکستان بلکہ ایشیا اور یورپ کے کئی حصوں میں بھی دیکھا جا رہا ہے، جب کہ امریکا میں یہ نظارہ ممکن نہیں ہوگا۔ اسی طرح بحرالکاہل، بحر ہند، بحر اوقیانوس، آرکٹک اور انٹارکٹیکا کے کچھ حصوں میں بھی یہ فلکیاتی منظر قابل مشاہدہ ہے۔
رات 12 بج کر 57 منٹ پر جزوی گرہن ختم ہونا شروع ہو جائے گا، اور آخرکار ایک بج کر 55 منٹ پر چاند گرہن مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔
چاند کی روشنی کا مدہم ہونا رات 8 بج کر 28 منٹ پر شروع ہو جائے گا، جب چاند زمین کے نیم سائے میں داخل ہو گا۔ اس کے بعد رات 9 بج کر 27 منٹ پر جزوی چاند گرہن کا آغاز ہوگا، جب چاند زمین کے مکمل سائے کی حدود میں آنا شروع کرے گا۔ چاندگرہن اپنے مکمل مرحلے میں رات 10 بج کر 31 منٹ پر داخل ہوگا اور عروج کا وقت 11 بج کر 12 منٹ ہوگا، جب چاند مکمل طور پر زمین کے سائے میں چھپ جائے گا۔
کراچی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں اس نایاب منظر کا نظارہ کیا جا سکے گا، اور شہریوں کو موقع ملے گا کہ وہ قدرت کے اس حسین مظہر کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں۔ مکمل گرہن کا اختتام رات 11 بج کر 53 منٹ پر ہوگا، جبکہ جزوی چاند گرہن 12 بج کر 57 منٹ پر ختم ہو جائے گا۔ آخرکار، چاند زمین کے نیم سائے سے بھی باہر نکل آئے گا اور یہ فلکی مظاہرہ رات ایک بج کر 55 منٹ پر مکمل طور پر اختتام پذیر ہو جائے گا۔
سپارکو نے مزید بتایا کہ اس دلکش منظر کی تصاویر اور لمحہ بہ لمحہ تازہ معلومات سوشل میڈیا پر بھی شیئر کی جائیں گی تاکہ وہ لوگ جو گرہن کا براہ راست مشاہدہ نہیں کر پاتے، وہ بھی اس تجربے میں شامل ہو سکیں۔
یہ چاند گرہن نہ صرف پاکستان بلکہ یورپ، ایشیا، افریقہ، اور امریکا میں بھی دیکھا جا سکے گا، جبکہ بحر الکاہل، بحر اوقیانوس، بحر ہند، آرکٹک اور انٹارکٹیکا کے علاقوں میں بھی اس کا مشاہدہ ممکن ہوگا۔
مزید پڑھیں :عمران خان آج بھی عوام کے دلوں کی دھڑکن، مقبولیت کی انتہا،حکمران ہوش کے ناخن لیں،فواد چوہدری پھٹ پڑے