اسلام آباد ( اے بی این نیوز )سینئر سیاستدان فواد چوہدری نےکہا ہے کہ تحریک انصاف کے حق میں ایک بار پھر بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی آج بھی عوام کے دلوں میں بستے ہیں اور ان کے بیانیے کو ملک بھر میں پذیرائی حاصل ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ بانی تحریک انصاف کمزور ہو چکے ہیں، وہ محض خوش فہمی کا شکار ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت مخالفین کے لیے مستقل پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے،
یہی وجہ ہے کہ انہیں روکنے کے لیے ریاستی مشینری کے ذریعے ظلم و جبر کو ایک پالیسی کے طور پر اختیار کیا گیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر پچھلے تین سالوں میں ’ڈنڈا پالیسی‘ کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا، تو کیا یہ حکمت عملی اگلے تین سال میں بھی کامیاب ہو سکتی ہے؟ان کا کہنا تھا کہ اگر بانی پی ٹی آئی دوبارہ اقتدار میں آتے ہیں تو انہیں موجودہ حکمرانوں کو یقین دہانی کروانی چاہیے،وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ’’ڈیبیٹ@8‘‘ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
ان کے ساتھ ویسا سلوک نہیں ہوگا جیسا خود ان کے ساتھ روا رکھا گیا۔ فواد چوہدری نے یہ اعتراف بھی کیا کہ مذاکراتی ماحول پیدا نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ سوشل میڈیا کا دباؤ رہا، جس نے دونوں جانب کے بیانیوں کو سخت کر دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنی پارٹی کی سیاسی حکمت عملی پر بھی جزوی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ
پی ٹی آئی کی سیاست نے بھی بعض مواقع پر حالات کو مزید پیچیدہ بنایا۔دوسری جانب فواد چوہدری نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ حکومت کی سوچ ہی یہ ہے کہ اگر وہ نرمی دکھائیں گے تو بانی تحریک انصاف ایک بار پھر طاقتور ہو جائیں گے، اسی لیے ہر سطح پر سختی کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اگر حالات کو بہتر بنانا ہے تو دونوں فریقین کو سنجیدگی دکھانی ہوگی، کیونکہ موجودہ صورتحال نہ تو جمہوریت کے لیے سود مند ہے اور نہ ہی ملکی استحکام کے لیے۔
مزید پڑھیں :پی ٹی آئی نے جلسے کا اعلان کر دیا،حکومتی ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی