لاہور ( اے بی این نیوز )پاکستان تحریکِ انصاف کی متحرک کارکن صنم جاوید ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئیں، جب سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر ان کا اسپیس سیشن گرما گرم بحث میں بدل گیا۔ یہ سیشن جس کا مقصد سیاسی گفتگو تھا، جلد ہی ذاتی حملوں اور پارٹی کے اندرونی اختلافات کی نمائش بن گیا۔
اسپیس سیشن کے دوران صنم جاوید اور پارٹی کے ہی ایک اور کارکن سالار وزیر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگا۔ صنم جاوید نے سالار وزیر پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے نہ صرف انہیں “نشئی” اور “بدتمیز” کہا، بلکہ دعویٰ کیا کہ وہ خواتین کارکنوں کی تضحیک کرتے ہیں اور انہیں بار بار نشانہ بناتے ہیں۔
صنم جاوید نے کہا کہ سالار وزیر دوسروں کے وسائل پر اپنی “زندگی کے مزے” لوٹتے ہیں۔ جواباً سالار وزیر نے بھی سخت ردِعمل دیا اور ایکس پر صنم جاوید کے خلاف تنقیدی پوسٹس کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی “سیاسی اصلیت” بے نقاب کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ صنم کا “عورت کارڈ” اب مزید نہیں چلے گا، اور ان کی زبان اور رویہ ہی ان کی شناخت ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب صنم جاوید کسی تنازع میں ملوث ہوئی ہوں۔ اس سے قبل بھی وہ طیبہ راجا کے ساتھ جھگڑے پر کھل کر بات کر چکی ہیں، اور وہ اکثر پارٹی کے اندرونی نظام پر تنقید کرتی نظر آتی ہیں۔
اس حالیہ تنازع نے پی ٹی آئی کے اندر جاری کھچاؤ اور گروپ بندی کو ایک بار پھر سامنے لا کھڑا کیا ہے۔ جس وقت پارٹی کو اتحاد اور نظم و ضبط کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، اس طرح کے تنازعات نہ صرف کارکنوں کے درمیان دراڑیں ڈال رہے ہیں بلکہ عوامی سطح پر پارٹی کی شبیہ کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں :ٹک ٹاکر سمعیہ حجاب کیس،اہم انکشافات