اسلام آباد( اے بی این نیوز ) رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ علیمہ خان کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ قابل مذمت ہے۔ یہ احتجاج کا طریقہ نہیں ، کسی خاتون کے خلاف یہ اقدام نا قابل قبول ہے۔
خواتین کی گرفتاری پر قانونی کارروائی کا انتظار ہے۔ سیکیورٹی زون میں عام آدمی کی رسائی ممکن نہیں۔ پولیس سے سیکیورٹی کے معیار پر جواب طلبی ہونی چاہیے۔ شاہراہوں پر چیکنگ کے باوجود واقعہ لمحہ فکریہ ہے۔
تسلسل کا فیصلہ ہو چکا ہے، یہ بات میں نے پہلے بھی کہی۔ خواجہ آصف کا موقف تسلسل کے بیان سے متضاد ہے۔ اگر قانون میں ترمیم ہو چکی ہے تو تسلسل کا سوال کیوں؟ آرمی چیف کی مدت ملازمت کا معاملہ واضح ہو چکا ہے۔
نومبر 2027 تک کی مدت قانون کے مطابق طے ہے۔ اگر سب کچھ آئینی ہے تو شکوک و شبہات کیوں؟ سیاسی جماعتوں کے اندر بیانیے کا تضاد کھل کر سامنے آ رہا ہے۔ میڈیا نے بھی علیمہ خان کو مثبت کوریج دی۔
احسن اقبال پر گولی چلنے کے بعد ان کا وقار بڑھا۔ کسی کو نیچا دکھانے کی کوشش الٹی بھی پڑ سکتی ہے۔ سیاسی اختلاف کو تشدد میں بدلنا خطرناک روش ہے۔ اگر کسی نے علیمہ کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا تو مقصد الٹا گیا۔
مزید پڑھیں :ہمیں سیرت مصطفیﷺ کی روشنی میں مسائل کا حل تلاش کرنا ہے ، صدر مملکت،وزیر اعظم
