اہم خبریں

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ڈاکٹرز کی جگہ پولیس اہلکار متاثرین کا بلڈ پریشر چیک کرتے رہے،شیخ وقاص کا انکشاف

اسلام آباد ( اے بی این نیوز       ) پارٹی پہلے دن سے کہہ رہی تھی کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات صرف دکھاوا تھے اور عملی طور پر کوئی نتیجہ خیز پیش رفت نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا۔

شیخ وقاص اکرم نے دعویٰ کیا کہ سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپوں میں بانی پی ٹی آئی کی تصاویر ہٹوا کر مریم نواز کی تصاویر لگائی گئیں اور ان کے دورے سے قبل پی ٹی آئی کے کیمپ توڑ دیے گئے۔ ان کے مطابق پولیس نے کنٹرول سنبھال کر میڈیکل کیمپس پر بھی قبضہ کر لیا اور ڈاکٹرز کی جگہ پولیس اہلکار متاثرین کا بلڈ پریشر چیک کرتے رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے فلڈ بوٹس روکیں اور کھانے کی تقسیم دوپہر چار بجے تک مؤخر کی۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے ضلع سے روانہ ہونے کے بعد گرفتار کارکنوں کو رہا کیا گیا، جبکہ جھنگ اور گجرات میں مخیر حضرات کو بھی ریلیف پہنچانے سے روک دیا گیا۔ شیخ وقاص نے الزام لگایا کہ ضلعی انتظامیہ نے ریلیف کی تقسیم کے لیے این او سی لازمی قرار دیا ہے حالانکہ سیلاب زدہ عوام بھوک سے دوچار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت آئینی حکومت نہیں بلکہ ایک ہائبرڈ نظام کے ذریعے آمریت نافذ ہے، تاہم کچھ ججز عدالتی آزادی اور عوامی حقوق کے لیے کھڑے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کا نظام عدل، آئین اور جمہوریت کے حوالے سے مؤقف ہمیشہ واضح رہا ہے۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اے بی این نیوز کے پروگرام ’’تجزیہ سمیع ابراہیم کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ

شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ احتجاجی پلان کے تحت پنجاب اور خیبرپختونخوا میں زیادہ موبلائزیشن ہو رہی ہے، جبکہ سندھ اور بلوچستان میں سیاسی سرگرمیوں پر سخت قدغن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کے پی کے کے کچھ علاقوں میں حالات بہتر ہونے کے بعد احتجاجی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے، تاہم پنجاب میں کریک ڈاؤن جاری ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ستمبر کے جلسوں کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی جلد اہم اعلان کریں گے۔

مزید پڑھیں :مریم نواز کا ایک اور کارنامہ ،کلینک آن بوٹس کا آغاز

متعلقہ خبریں