اہم خبریں

سی پیک کی بدولت پاکستان میں3سال میں توانائی بحران پرقابوپایاگیا،وزیر اعظم

بیجنگ ( اے بی این نیوز        )وزیراعظم شہباز شریف نے بزنس ٹو بزنس کانفرنس میں شرکت کو اپنے لیے باعث فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی زندگی کی سب سے بڑی کانفرنس ہے جس میں پاکستان اور چین کے تعلقات کی گہرائی اور مضبوطی جھلکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس دونوں ممالک کی دوطرفہ دوستی، باہمی احترام، اعتماد اور تعاون کی حقیقی عکاس ہے۔ شہباز شریف نے اس موقع پر چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چین نے ہمیشہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات دہائیوں پر محیط اور اعتماد کی بنیاد پر استوار ہیں۔

وزیراعظم نے یاد دلایا کہ صدر شی جن پنگ نے 2015 میں اسلام آباد کا تاریخی دورہ کرکے سی پیک کی بنیاد رکھی، جس کے تحت چین نے اب تک 35 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ان کے مطابق چین کے تعاون سے سی پیک کے علاوہ اورنج ٹرین اور مختلف ڈیموں کی تعمیر ممکن ہوئی، جب کہ سی پیک کی بدولت صرف تین سال میں پاکستان نے توانائی بحران پر قابو پایا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک نے نہ صرف توانائی بلکہ زراعت اور صنعت کو بھی نئی زندگی بخشی، کیونکہ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان زراعت سمیت مختلف شعبوں میں چین کے تجربات اور جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا رہا ہے اور اب آئی ٹی، مصنوعی ذہانت اور کان کنی جیسے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ خصوصی اقتصادی زونز چینی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرتے ہیں، جہاں صنعتوں کی منتقلی سے نہ صرف سستی لیبر دستیاب ہوگی بلکہ دیگر سہولتیں بھی میسر آئیں گی۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں چین کے ساتھ مزید گہرا تعاون چاہتا ہے تاکہ معیشت کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے اور دونوں ملکوں کی شراکت داری مستقبل میں مزید ترقی اور خوشحالی کا ذریعہ بنے گی۔

مزید پڑھیں :مریم نواز نے روٹی اور آٹے کے تھیلے کے نرخ مقرر کر دیئے ،جا نئے کتنے

متعلقہ خبریں