اہم خبریں

نیا مون سون اسپیل 24 گھنٹوں میں پاکستان داخل، سیلاب کا الرٹ جاری،پنجاب اور سندھ کے نشیبی علاقے خطرے میں

اسلام آباد (اے بی این نیوز) نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان میں آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران مون سون کا نواں اسپیل داخل ہو گا جس کے باعث ملک کے بالائی علاقوں میں بارشوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نارووال، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات اور لاہور میں شدید بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ محکمہ نے بتایا کہ اس نئے سسٹم کے تحت 6 ستمبر سے جنوبی پنجاب اور سندھ کے مختلف اضلاع میں بھی بارشوں کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔ سندھ کے ساحلی اضلاع بدین، سجاول اور تھرپارکر میں بھی گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

محکمہ نے خبردار کیا ہے کہ مسلسل بارشوں اور دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے سے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے کئی علاقے پہلے ہی سیلاب کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق 4 اور 5 ستمبر کو دریائے راوی، چناب اور ستلج کے پانی کے بہاؤ پنجند کے مقام پر ملیں گے جس سے وہاں شدید سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

این ڈی ایم اے نے حساس اضلاع کی نشاندہی کرتے ہوئے متعلقہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (پی ڈی ایم ایز) کو فوری الرٹ جاری کر دیا ہے۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کریں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔

اتھارٹی نے بتایا کہ اب تک تقریباً 5 ہزار 700 ٹن امدادی سامان متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کیا جا چکا ہے جبکہ حکومتی ادارے، فلاحی تنظیمیں اور پاک فوج ریلیف سرگرمیوں میں شریک ہیں۔

این ڈی ایم اے نے دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کی بھی وارننگ جاری کر دی ہے۔ حکام کے مطابق بھارت کی جانب سے ڈیموں سے پانی چھوڑنے اور بالائی علاقوں میں بارشوں کے باعث مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 48 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ یہ سیلابی ریلا آج رات 8 بجے کھانکی اور 3 بجے صبح قادرآباد پہنچے گا جبکہ 8 ستمبر کی صبح ہیڈ تریموں پر 3 لاکھ 30 ہزار، 11 ستمبر کو پنجند پر 2 لاکھ 64 ہزار اور 13 ستمبر کو گڈو بیراج پر 2 لاکھ 17 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا جائے گا۔

ضلعی و مقامی حکومتوں کو فوری حفاظتی اور ریلیف اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ نشیبی اور دریا کے کنارے آباد لوگوں کو الرٹ جاری کرتے ہوئے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا کہا گیا ہے۔ این ڈی ایم اے نے کھانکی، قادرآباد، تریموں، پنجند اور گڈو کے رہائشیوں سے خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔

اتھارٹی نے مزید کہا ہے کہ سول و ملٹری اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ بروقت انخلا یقینی بنایا جا سکے۔ شہریوں کو ایمرجنسی کی صورت میں ریسکیو اداروں سے رابطہ کرنے، غیر ضروری سفر سے گریز کرنے، ایمرجنسی کٹس (پانی، خوراک، ادویات) تیار رکھنے اور اہم دستاویزات کو محفوظ بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں :سیدعاصم منیر کب تک آرمی چیف رہیں گے،راناثنااللہ نے بتا دیا،جا نئے

متعلقہ خبریں