اسلام آباد (اے بی این نیوز)اسد قیصر نے کہا ہے کہ اس وقت کالا باغ ڈیم پارٹی ایجنڈے پر نہیں۔ چاروں صوبوں کی مشاورت کے بغیر کسی منصوبے پر پیش رفت ممکن نہیں۔ بانی پی ٹی آئی کا واضح مؤقف ہے کہ تمام صوبوں کے اتفاق کے بغیر یہ ڈیم قابلِ عمل نہیں۔
خیبرپختونخوا اور دیگر چھوٹے صوبوں کے تحفظات کو ایڈجسٹ کرنا ہوگا۔ ملک میں فوری طور پر چھوٹے ڈیمز کی تعمیر ضروری ہے۔ ہمارے ضلع میں دو چھوٹے ڈیمز نے حالیہ کلاؤڈ برسٹ سے عوام کو بچایا۔
پنجاب حکومت اور وفاقی وزارت آبی وسائل فوری اقدامات کریں۔
چھوٹے ڈیمز کو آفات سے بچاؤ کے قومی منصوبے کا حصہ بنایا جائے۔ گنڈاپور کے بیانات پارٹی مؤقف سے مطابقت نہیں رکھتے۔ ایسے معاملات پر پارٹی اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ضروری ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی ہدایات واضح ہیں: تمام فیصلے بات چیت اور قومی اتفاق رائے سے ہوں گے۔
21 آپریشنز ناکام ہو چکے، 22ویں سے بہتری کی امید غیر حقیقت پسندانہ ہے۔ انٹیلیجنس شیئرنگ، مقامی پولیس کی تربیت اور نوجوانوں کو روزگار دینا ناگزیر ہے۔ قبائلی نوجوانوں کو مواقع دے کر مایوسی ختم کرنی ہوگی۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سیلاب نے تباہی مچائی۔ فصلوں کی تباہی نے کسانوں کو معاشی طور پر دیوار سے لگا دیا۔ قومی سوچ کے ساتھ اقدامات ناگزیر ہیں۔* بانی پی ٹی آئی کی ملاقات روکنا جیل مینول کی خلاف ورزی ہے۔* قاتلوں اور ڈاکوؤں کو ملاقات کا حق ہے تو سابق وزیراعظم کو کیوں نہیں؟
بانی پی ٹی آئی عالمی سطح پر پہچانی جانے والی شخصیت ہیں۔ پارٹی صرف انصاف کا مطالبہ کر رہی ہے، رعایت کا نہیں۔پشاور جلسہ ستمبر کے آخر میں متوقع، سیلاب کے باعث تاخیر۔ بانی پی ٹی آئی نے سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کی ہدایت دی۔
والدہ کی برسی پر ملک بھر میں دعائیہ تقریبات کا فیصلہ۔* بیرسٹر گوہر سے قانونی آپشنز پر مشاورت جاری۔ اسد قیصر نے کہا کہ راولپنڈی کی عدالت میں عمران خان کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں پہلی بار واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ان کی قوتِ سماعت متاثر ہو رہی ہے۔ رپورٹ میں علاج کے لیے “سپورٹیو مینجمنٹ” کی اصطلاح استعمال کی گئی ہے۔
اسد قیصر نے اے بی این نیوز کے پروگرام تجزیہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگست 2024 میں عمران خان کا آخری معائنہ ان کے معدے کے ماہر ڈاکٹر فیصل نے کیا تھا، مگر اس کے بعد اہل خانہ اور وکلاء کی بار بار درخواستوں کے باوجود حکومت نے اس ماہر کو دوبارہ معائنہ کرنے کی اجازت نہ دی۔
حال ہی میں پمز اسپتال کے چار رکنی ڈاکٹرز بورڈ نے عمران خان کا معائنہ کیا اور دو سال کی میڈیکل ہسٹری سمیت رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ڈاکٹرز کے مطابق “سپورٹیو مینجمنٹ” کا مطلب یہ ہے کہ مریض کو قیدِ تنہائی میں نہ رکھا جائے، اس کے اردگرد ایسا ماحول ہو جہاں وہ دوسروں سے بات چیت کرسکے، سن سکے اور جواب دے سکے تاکہ اس کی قوتِ سماعت مزید متاثر نہ ہو۔
تاہم عمران خان کو مسلسل قیدِ تنہائی میں رکھنے کے باعث ان کی حالت مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔علی امین گنڈا پور کا کالاباغ ڈیم بیاندوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے کالاباغ ڈیم سے متعلق بیان پر پارٹی کے اندر اختلافات سامنے آ گئے ہیں۔
علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ “کالاباغ ڈیم پاکستان کے مفاد میں ہے، اس منصوبے کو ذاتی یا صوبائی اختلافات کی نذر نہیں کیا جا سکتا۔”ان کے بیان پر پارٹی کے کئی حلقوں نے اعتراض کیا ہے کہ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے اور پارٹی چیئرمین کی غیر موجودگی میں اس پر اظہارِ خیال نہیں ہونا چاہیے تھا۔
بعض رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ وضاحت ضروری ہے کہ گنڈا پور نے یہ مؤقف ذاتی طور پر اپنایا یا پارٹی پالیسی کے تحت۔اسد قیصر نے اس حوالے سے کہا کہ “کالاباغ ڈیم پر علی امین گنڈا پور کا بیان ان کی ذاتی رائے ہے، یہ پارٹی کی پالیسی نہیں ہے۔ ایسے معاملات جو پہلے ہی متنازع اور طے شدہ ہوں، ان پر دوبارہ بحث چھیڑنا مناسب نہیں۔
“سیاسی دوریاں اور عدالتی معاملاترہنماؤں نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی کہ علی امین گنڈا پور اور عمران خان کے درمیان فاصلے بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں۔ عمران خان کی جانب سے واضح ہدایت تھی کہ صوبائی حکومت بعض جاری آپریشنز کی مخالفت کرے،
لیکن وزیر اعلیٰ نے ان ہدایات پر عمل نہیں کیا۔ادھر عمران خان سے ملاقات کے لیے عدالت سے اجازت نہ ملنے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، تاہم رجسٹرار آفس نے تکنیکی اعتراضات لگا دیے۔ قانونی ماہرین کے مطابق یہ معاملہ آئینی بنچ کے سامنے جا سکتا ہے لیکن فوری ریلیف ملنے کے امکانات کم ہیں۔
سیلاب اور ملکی معیشت پر اثراتگفتگو میں اسد قیصر نے حالیہ سیلابی صورتحال پر بھی اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی گنے اور چاول کی فصل مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ “یہ ہماری معیشت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ اس وقت ضرورت ہے کہ سب جماعتیں سیاسی اختلافات بھلا کر قومی ایجنڈے پر متحد ہوں۔”انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت دی ہے کہ وہ سیلاب متاثرین کی امداد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں۔
<iframe width=”791″ height=”445″ src=”https://www.youtube.com/embed/KiyM_cmmE9o” title=”PTI Updates: Ali Amin Enters the Scene | Assembly Boycott & Asad Qaiser Revelations” frameborder=”0″ allow=”accelerometer; autoplay; clipboard-write; encrypted-media; gyroscope; picture-in-picture; web-share” referrerpolicy=”strict-origin-when-cross-origin” allowfullscreen></iframe>
مزید پڑھیں :کالا باغ ڈیم کے حوالے سے علی امین کے بیان کی حکومت نے بھی حمایت کر دی