اہم خبریں

پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے

اسلام آباد (اے بی این نیوز) ماہرِ قانون بیرسٹر سعد رسول اور سینئر صحافی منیب فاروق نے اے بی این کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی موجودہ حکمتِ عملی ایک واضح تصادم کی جانب اشارہ کرتی ہے۔ بیرسٹر سعد رسول کے مطابق احتجاج اور بائیکاٹ وقتی دباؤ تو ڈال سکتے ہیں لیکن مؤثر سیاسی تحریک کے لیے پارٹی کی تنظیم سازی، عوامی اعتماد اور قیادت کا فعال کردار ناگزیر ہے۔ منیب فاروق نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ سے سیاسی نظام کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگ رہا ہے اور یہ فیصلے طویل مدت میں نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔دریں اثناء ملک شدید سیلابی صورتحال سے دوچار ہے۔ پنجاب کے 1400 دیہات متاثر ہوئے ہیں، لاکھوں ایکڑ فصلیں تباہ اور ہزاروں مویشی ہلاک یا لاپتہ ہو گئے ہیں، جس کے باعث صوبے کی معیشت اور غذائی سلامتی خطرے میں ہے۔ پنجاب میں حالیہ بارشوں اور بھارت سے آنے والے پانی کے بہاؤ نے دریائے چناب، راوی اور ستلج میں شدید طغیانی پیدا کر دی ہے، جس کے نتیجے میں 15 سے زائد افراد جاں بحق اور 10 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔وزیراعظم پنجاب مریم نواز نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس بات پر زور دیا کہ سیلابی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے تمام صوبوں کو متحد ہو کر ڈیمز اور ریزروائرز تعمیر کرنا ہوں گے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے خبردار کیا کہ اگر 2022 کے بعد عالمی برادری کی امداد مؤثر منصوبوں میں استعمال نہ کی گئی تو 2047 تک 3 ٹریلین ڈالر معیشت کا ہدف خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں :ایف-16 طیارہ گر کر تباہ

متعلقہ خبریں