اہم خبریں

گرفتاریوں میں اضافہ، کارکنان پر مقدمات، پی ٹی آئی کے لیے کڑا وقت

لاہور (اے بی این) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمیر نیازی اور سینئر صحافی عامر الیاس رانا نے اے بی این کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی حالات میں تحریک انصاف کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ عمران خان کے فیصلوں نے پارٹی کو مشکل مرحلے میں لا کھڑا کیا ہے۔

گفتگو کے دوران کہا گیا کہ عدالتوں میں کیسز کے دوران گرفتار افراد کی تعداد وقت کے ساتھ بڑھتی رہی۔ پہلے 16 افراد کے نام سامنے آئے، پھر فیصل آباد میں یہ تعداد 40 سے زیادہ ہو گئی، اور لاہور میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ عمران خان کے نظریے کے ساتھ کھڑے افراد کو ٹارگٹ کیا جائے۔

عمیر نیازی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بارہا واضح کیا ہے کہ پارٹی کی طرف سے ایسے اقدامات پر سخت ردِعمل ہونا چاہیے اور وہ کارکنان کو نقصان پہنچانے کے خلاف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مرحلہ قومی اسمبلی کی سطح پر اجتماعی استعفوں کی صورت میں سامنے آ سکتا ہے، تاہم یہ سوال اہم ہے کہ آیا اس سے پی ٹی آئی کو سیاسی فائدہ ہوگا یا نقصان۔

عامر الیاس رانا نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کو توڑنے کے فیصلے سے پارٹی کو نقصان ہوا۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کے اندر بھی اس حوالے سے شدید بحث ہوئی تھی اور کئی رہنماؤں نے اس فیصلے پر تحفظات ظاہر کیے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی ضمنی انتخابات سے کنارہ کشی کرتی ہے تو یہ پارٹی کے حق میں نہیں ہوگا، کیونکہ عوامی نمائندگی کا خلا دیگر جماعتیں پُر کر سکتی ہیں۔

مزید یہ بھی کہا گیا کہ عمران خان کی کل کی ٹویٹ اور جارحانہ رویہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اب بھی پارٹی کو متحرک رکھنا چاہتے ہیں۔ تاہم کچھ رہنماؤں کا ماننا ہے کہ عمران خان کی موجودہ حکمتِ عملی پارٹی کو مزید مشکلات میں ڈال سکتی ہے۔

پروگرام میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ اپوزیشن کو اسپیس نہ دینے سے سیاسی عدم توازن پیدا ہوگا۔ اگر پی ٹی آئی پارلیمنٹ سے باہر رہتی ہے تو نہ صرف وہ اپنی عوامی نمائندگی کھو دے گی بلکہ مخالف جماعتوں کو سیاسی اور اخلاقی برتری بھی دے بیٹھے گی۔

مزید گفتگو میں یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ عمران خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے براہِ راست بات کریں گے، کسی ثالث یا نمائندے کے ذریعے نہیں۔ تاہم تاحال کوئی باضابطہ رابطہ سامنے نہیں آیا۔

اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیے موجودہ حالات نہایت مشکل ہیں۔ کارکنان گرفتاریوں اور مقدمات میں الجھے ہوئے ہیں جبکہ قیادت کو اس بات کا ادراک کرنا ہوگا کہ عوامی نمائندگی اور سڑکوں پر احتجاج کے درمیان توازن کیسے قائم کیا جائے۔ بصورتِ دیگر پارٹی مزید مشکلات میں گھِر سکتی ہے۔
مزیدپڑھیں:سیلابی تباہی ماحولیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے،ڈاکٹرزینب نعیم،ریاست متحرک، عوام تعاون نہیں کر رہے،حمیداللہ ملک

متعلقہ خبریں