اہم خبریں

پارٹی میں خفیہ محاذ؟ شاندانہ گلزار نے مائنس ون فارمولے کو سازش قرار دے دیا

اسلام آباد (اے بی این نیوز) تحریک انصاف کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار نے اے بی این کے پروگرام تجزیہ میں‌گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ فیصل آباد کی انسدادِ دہشتگردی عدالت سے سنائی گئی سزائیں “کمزور مقدمات” پر مبنی ہیں جو کسی بھی شفاف عدالتی فورم پر قائم نہیں رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو ایسے مقدمات میں ملوث کیا گیا ہے جیسے وہ بیک وقت درجنوں شہروں میں موجود تھے۔

یاد رہے کہ فیصل آباد کی عدالت نے 109 ملزمان میں سے 59 کو دس دس سال قید، 16 کو تین تین سال قید اور 34 کو بری کر دیا ہے۔ بری ہونے والوں میں زین قریشی اور فواد چوہدری شامل ہیں، جبکہ سزا پانے والوں میں شبلی فراز، زرتاج گل اور عمر ایوب بھی شامل ہیں۔

شاندانہ گلزار نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی کہ تحریک انصاف میں قیادت کے حوالے سے اختلافات بڑھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “اصل لیڈر صرف عمران خان ہیں، وہ جیل میں بھی ہوں تب ان کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے۔” ان کے مطابق اپوزیشن لیڈر کے لیے مختلف نام سامنے آنے پر تنقید بلاجواز ہے کیونکہ “عمران خان کا فیصلہ سب کو قبول ہونا چاہیے۔”

انہوں نے پارٹی کے اندر بعض حلقوں کی جانب سے “نئے فیصلے ساز” نامزد کرنے کی تجویز کو بھی رد کر دیا اور کہا کہ یہ مائنس ون فارمولے کی کوشش ہے۔ “جو بھی یہ بات کرے وہ عمران خان کے خلاف کھیل کا حصہ ہے۔”

شاندانہ گلزار نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا کے حوالے سے عمران خان کے احکامات پر عمل ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر علی امین گنڈا پور مزاحمت نہیں کر سکتے تو کسی اور کو وزیراعلیٰ بنایا جانا چاہیے، تاہم صوبائی حکومت کے پاس اختیارات محدود ہیں ورنہ دہشتگردوں کو داخلے کی اجازت نہ دی جاتی۔

کرپشن پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا اصول “زیرو ٹالرنس” ہے، چاہے وہ پارٹی کا وزیر ہو یا رکن اسمبلی “جس نے کرپشن کی اس کا سر کاٹ دینا چاہیے۔”
مزید پڑھیں‌:میٹرو ٹرین اکھاڑے میں تبدیل، خواتین لڑ پڑیں، بال نوچے، ایک دوسرے کو تھپڑ برسائے

متعلقہ خبریں