اہم خبریں

زونگ کمپنی کا ٹاور موت کا پیغام بن گیا،14 سالہ بچے کی جان چلی گئی

ترنول(اے بی این نیوز       )ایک اور قیمتی جان چلی گئی، مگر متعلقہ ادارے اب بھی خوابِ غفلت میں ہیں۔ ترنول کے علاقے میں پیش آنے والا دل دہلا دینے والا واقعہ عوامی تحفظ اور انتظامی غفلت پر کئی سوالات اٹھا رہا ہے۔ 14 سالہ محمد مبشر، جو کہ ایک ہونہار طالب علم اور اپنے والدین کا اکلوتا سہارا تھا، محکمہ واپڈا کی مجرمانہ لاپرواہی کی نذر ہو گیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ زونگ موبائل نیٹ ورک کے ٹاور کو بجلی فراہم کرنے والی ہائی وولٹیج تاروں کے قریب گیا، جو برسوں سے خطرناک حد تک ڈھیلی اور عمارتوں کے قریب لٹکی ہوئی ہیں۔

یہ تاریں ایک دہائی قبل بچھائی گئی تھیں، اور تب سے مقامی افراد ان کے خطرناک محلِ وقوع پر بارہا شکایت کر چکے ہیں۔ واپڈا نے ہر بار دو دن میں مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کروائی، مگر زمینی حقائق کچھ اور ہی کہانی سناتے ہیں۔ آج بھی وہی تاریں اسی حالت میں موجود ہیں، جیسے کسی سانحے کا انتظار کر رہی ہوں۔

محمد مبشر کی موت نے پورے محلے کو سوگوار کر دیا ہے۔ اس کے والد غم سے نڈھال ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ ان کا اکلوتا بیٹا تھا، جسے واپڈا کی غفلت نے چھین لیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اب زندگی بے معنی لگتی ہے، اور دل کرتا ہے کہ خود کو ختم کر لیں۔ یہ الفاظ صرف ایک باپ کے نہیں، بلکہ ایک پورے نظام پر عدم اعتماد کی گواہی ہیں۔

علاقے کے ایم این اے انجم عقیل نے اس جان لیوا مسئلے کے حل کی یقین دہانی کروائی تھی، مگر افسوس کہ وہ وعدہ بھی دیگر سیاسی دعوؤں کی طرح صرف زبانی جمع خرچ ثابت ہوا۔ سوشل میڈیا پر #ترنول_حادثہ اور #واپڈا_غفلت جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں، جہاں عوام انصاف اور فوری کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں :عمران خان کے بھانجوں کی گرفتاریاں،جمائما گولڈ اسمتھ میدان میں آگئیں،حکومت پر تنقید

متعلقہ خبریں