اسلام آباد(اے بی این نیوز) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خرم دستگیر نے اے بی این نیوز کے پروگرام بدلو میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میری اپنی جماعت کو شامل کرتے ہوئے سب کو عدلیہ کے بارے میں بات کرنے سے پہلے سوچنا چاہئے۔
جس وہی عدلیہ ہے جس پر پی ٹی آئی تنقید کررہی تھی ہر قسم کی زبان استعمال کررہی تھی اب وہی عدلیہ اچانک اچھی ہوگئی لہٰذا یہ جو طریقہ کار ہے کہ آج کے فیصلوں کے بعد عدلیہ اچھی ہوگئی ہے کل جب ہمارے خلاف فیصلہ آئے گا تو ہر غلیظ زبان اس کے خلاف استعمال کی جائے گی۔
لہٰذا عدلیہ کے فیصلے عدلیہ کے ہیں اور اس میں انہیں ایک ریلیف ملا ہے بانی چیئرمین کوچیلجز یہ ہے کہ ہمارے جو بیانیہ ہے اپنی جگہ پر قائم ہے اگرچہ یوں محسوس ضرور ہوا ہے کہ کچھ جھول ہیں کیس کو آگے لیکر جانے کیلئے یہ کوشش کرنی ہوگی لیکن بیانہ اپنی جگہ پر کھڑا ہے کھ 9 مئی ایک سیاہ دن تھا لہٰذا اس کی سخت ترین بیخ کنی ہونی چاہئے۔
کیونکہ جب سیاسی جماعتیں تشدد کا دروازہ کھولتی ہیں تو پھر اس تشدد کے دروازے میں سے دہشتگردی بھی اندر آتی ہے اس کو ہمیں پراسیکیوٹ کرنا ہے جن لوگوں نے ریڈیو پاکستان جلایا مویشی منڈی پشاور جلائی،جناح ہائوس لاہور جلایا،شہیدوں کی یادگاروں کی بے بحرمتی کی ۔
پورے ملک میں پولیس کو زدوکوب کیا،گاڑیاں جلائیں،لہٰذا جو آگ لگائی گئی ،جو لوگ اس کے منصوبہ ساز تھے،اس کے سہولت کار تھے ان کو سزا دینی ہے اور ساتھ ہی وہ لوگ جو اس میں شامل نہیں تھے اگر آج وہ گرفتار ہیں تو ان کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہئے ۔
مزید پڑھیں: لسبیلہ ،اوتھل کے قریب مسافر کوچ اور 2 پک اپ گاڑیوں میں تصادم،9 افراد جاں بحق