اسلام آباد (اے بی این نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ثنا اللہ مستی خیل نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے حوالے سے مختلف بیانات اور عدالتی فیصلوں پر پارٹی کے اندر مشاورت جاری ہے اور جلد ہی کور کمیٹی اور پارلیمانی پارٹی کی جانب سے باضابطہ بیان سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو شفافیت، غیر جانبداری اور آئینی اداروں کے احترام کی اشد ضرورت ہے تاکہ سیاسی اور عدالتی معاملات میں استحکام پیدا ہو۔
انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی رہنماؤں کے بیانات میں بھٹو اور تارا مسیح کا حوالہ دیا گیا، جس نے صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ تاہم پارٹی اس معاملے پر مکمل غور کر رہی ہے اور انشاءاللہ اس حوالے سے واضح مؤقف جلد سامنے آئے گا۔ ثنا اللہ مستی خیل نے کہا کہ تحریک انصاف کا مؤقف بالکل واضح ہے کہ پاکستان میں عدلیہ سمیت تمام ادارے آئین اور قانون کے مطابق آزادانہ کردار ادا کریں اور کسی بھی غیر قانونی اقدام کو قبول نہیں کیا جائے گا۔وہ اے بی این نیوز کے پروگرام تجزیہ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
انہوں نے کہا کہ عمران خان نہ صرف پاکستان کے عوام کے منتخب وزیراعظم رہ چکے ہیں بلکہ وہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر بھی ایک ہیرو سمجھے جاتے ہیں۔ ان پر الزامات اور پابندیاں محض سیاسی انتقام کی ایک کڑی ہیں جو ملک اور جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب نے ہمیشہ دوٹوک موقف اختیار کیا ہے اور وہ پاکستان کے عوام اور نوجوانوں کی امید ہیں۔
ثنا اللہ مستی خیل نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں پوری قوم نے افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہو کر یہ ثابت کر دیا کہ پاکستان کا دفاع سب سے مقدم ہے۔ دشمن کے پروپیگنڈے کو سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی نوجوانوں نے شکست دی اور دنیا کو بتایا کہ پاکستانی قوم متحد ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک کو سب سے زیادہ ضرورت معاشی استحکام اور سیاسی ہم آہنگی کی ہے۔ بے روزگاری، برین ڈرین اور بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ نوجوانوں کو روزگار اور عزت نہ ملنے کے باعث وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ یہ صورتحال تشویشناک ہے اور اس کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
صوبوں کے حوالے سے ہونے والی نئی بحث پر بات کرتے ہوئے ثنا اللہ مستی خیل نے کہا کہ یہ صرف عوام کی توجہ ہٹانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ حکومت کی نااہلی اور عوامی مسائل پر قابو نہ پانے کے باعث اس قسم کی غیر سنجیدہ باتیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کبھی صوبے بنانے کی ضرورت بھی پیش آئی تو یہ کام صرف عوامی اعتماد اور پارلیمنٹ کے ذریعے ہی ممکن ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور سیاست کو صحیح سمت میں آگے بڑھائیں۔ یہ ملک سب کا ہے اور سب کی ذمہ داری ہے کہ اسے بحرانوں سے نکالنے کے لیے مثبت کردار ادا کریں۔
مزید پڑھیں :اڈیالہ جیل فیکٹری ناکے کے قریب پی ٹی آئی کے 8کارکنان کوگرفتار