اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) وزیراعظم شہباز شریف نے یوم آزادی اور معرکہ حق کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کہا ہے کہ آج کا دن ہمارے بزرگوں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ یہ آزادی کی جنگ دو قومی نظریے کی فتح تھی۔ قائداعظم، علامہ اقبال اور تحریکِ پاکستان کے قائدین کو سلام عقیدت۔ قائدین کی قیادت اور جدوجہد نے تاریخ اور جغرافیہ بدل ڈالے۔
محمد علی جناح نے تاریخ کا رخ اور دنیا کا نقشہ بدلا۔ جناح نے ایک قومی ریاست تخلیق کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ جشنِ آزادی کو معرکہ حق کا نام دیا گیا۔ بھارت نے جھوٹے الزام کی آڑ میں پاکستان پر حملہ کیا۔ دشمن کو غرور تھا کہ جنگی طاقت سے پاکستان کو زیر کرے گا۔ جنگیں صرف ہتھیاروں سے نہیں، جان نثار سپوتوں سے جیتی جاتی ہیں۔
چار دن میں بھارت کا غرور مٹی میں ملا دیا گیا۔ پاک فوج کے سپہ سالار اور عسکری قیادت نے جرات کا مظاہرہ کیا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر، جنرل ساحر شمشاد مرزا، ایئر چیف مارشل کی قیادت میں جوان ڈٹے رہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھارت کے جنگی جنون کو حکمت سے ناکام بنایا۔ معرکہ حق نے ثابت کیا ہم آزادی کی حفاظت کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
10 مئی 2025 کو ایک نئی قوم ابھر کر سامنے آئی۔ وزیراعظم شہبازشریف کا آرمی راکٹ فورس کمانڈ کی تشکیل کا اعلان ۔ْ فورس جدید ٹیکنالوجی سے دشمن کو ہر جگہ نشانہ بنا سکے گی۔ پاکستان واحد اسلامی اور دنیا کا ساتواں ایٹمی قوت ملک ہے۔ قومی سلامتی کو ناقابلِ تسخیر بنانے والوں کو خراجِ تحسین۔ نواز شریف نے 28 مئی 1998 کو عالمی دباؤ اور اربوں ڈالر کی پیشکش مسترد کی۔
پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانا تاریخ کا فیصلہ کن موڑ تھا۔ ہماری ایٹمی طاقت جارحانہ نہیں بلکہ دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ معرکۂ حق میں کامیابی میں مخلص دوست ممالک کا بھی کردار ہے۔
چین، سعودی عرب، ترکیہ، آذربائیجان، یو اے ای، قطر اور ایران کا شکریہ۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی میں مثبت کردار ادا کیا۔ ٹرمپ کشمیر کے مسئلے کے حل میں بھی کردار ادا کریں گے۔ مسلم لیگ ن ہمیشہ عوامی فلاح اور ملکی ترقی کو ترجیح دیتی ہے۔ دیوالیہ پن کا خطرہ ٹل گیا، معیشت کے اشارے مثبت سمت میں ہیں۔
مہنگائی 34 فیصد سے کم ہو کر 5 فیصد پر آ گئی۔ سیاسی و عسکری قیادت کے درست فیصلوں سے معیشت سنبھلی۔ عالمی ادارے تسلیم کر رہے ہیں کہ پاکستان بحران سے نکل آیا۔ افواج پاکستان اور جنرل عاصم منیر کا تعاون مثالی ہے۔
پاکستان، امریکہ کے درمیان تجارت و ٹیرف معاہدہ خوش آئند ہے۔ ایف بی آر کیسز کے فیصلوں سے خزانے میں ایک سو ارب روپے جمع ہوئے۔ اوورسیز پاکستانیوں نے 38.3 ارب ڈالر ترسیلات زر بھیجیں۔
غزہ کی خون آلود گلیاں اور وادی کشمیر کا مقتل سب کے سامنے ہیں۔ پاکستان ہمیشہ مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ فلسطین کا مسئلہ انسانیت کے ضمیر کا امتحان ہے۔
پاکستان مظلوموں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ فلسطین اور کشمیر کے عوام کو حقوق ملنے تک آواز بلند کرتے رہیں گے۔ سیاسی تقسیم اور ذاتی مفادات سے آگے بڑھ کر اجتماعی سوچ اپنائیں۔
وزیراعظم کا تمام سیاسی جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز کو میثاق استحکام پاکستان کی دعوت ۔ یہ میثاق صرف معیشت کی بحالی نہیں، بلکہ وسیع تر قومی مفاد کی بنیاد ہے۔ ہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار پاکستانی شہید ہوئے۔ شہدا میں افواج پاکستان، پولیس، سیکیورٹی فورسز اور عام شہری شامل ہیں۔ دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کو 150 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔
نئے فتنے کو کسی صورت پنپنے نہیں دیں گے۔ احتجاج کا حق ہے مگر جلاؤ گھیراؤ کا نہیں۔ تنقید کا حق ہے مگر توہین اور گالی کا نہیں۔ سیاست کا حق ہے مگر ریاست کے خلاف بغاوت کا نہیں۔ تعلیم، روزگار اور کاروبار کے لیے درجنوں منصوبے شروع کیے جا چکے ہیں۔ پاکستان کو فلاحی، خودکفیل اور باوقار ریاست بنائیں گے۔
شہبازشریفآج کا دن ہمارے بزرگوں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ یہ آزادی کی جنگ دو قومی نظریے کی فتح تھی۔ قائداعظم، علامہ اقبال اور تحریکِ پاکستان کے قائدین کو سلام عقیدت۔
جناح نے ایک قومی ریاست تخلیق کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ جشنِ آزادی کو معرکہ حق کا نام دیا گیا۔ بھارت نے جھوٹے الزام کی آڑ میں پاکستان پر حملہ کیا۔ دشمن کو غرور تھا کہ جنگی طاقت سے پاکستان کو زیر کرے گا۔
جنگیں صرف ہتھیاروں سے نہیں، جان نثار سپوتوں سے جیتی جاتی ہیں۔ چار دن میں بھارت کا غرور مٹی میں ملا دیا گیا۔ پاک فوج کے سپہ سالار اور عسکری قیادت نے جرات کا مظاہرہ کیا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر، جنرل ساحر شمشاد مرزا، ایئر چیف مارشل کی قیادت میں جوان ڈٹے رہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھارت کے جنگی جنون کو حکمت سے ناکام بنایا۔ معرکہ حق نے ثابت کیا ہم آزادی کی حفاظت کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
10 مئی 2025 کو ایک نئی قوم ابھر کر سامنے آئی۔ وزیراعظم شہبازشریف کا آرمی راکٹ فورس کمانڈ کی تشکیل کا اعلان فورس جدید ٹیکنالوجی سے دشمن کو ہر جگہ نشانہ بنا سکے گی۔ پاکستان واحد اسلامی اور دنیا کا ساتواں ایٹمی قوت ملک ہے۔ قومی سلامتی کو ناقابلِ تسخیر بنانے والوں کو خراجِ تحسین۔ نواز شریف نے 28 مئی 1998 کو عالمی دباؤ اور اربوں ڈالر کی پیشکش مسترد کی۔
پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانا تاریخ کا فیصلہ کن موڑ تھا۔ ہماری ایٹمی طاقت جارحانہ نہیں بلکہ دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ معرکۂ حق میں کامیابی میں مخلص دوست ممالک کا بھی کردار ہے۔ چین، سعودی عرب، ترکیہ، آذربائیجان، یو اے ای، قطر اور ایران کا شکریہ۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی میں مثبت کردار ادا کیا۔
ٹرمپ کشمیر کے مسئلے کے حل میں بھی کردار ادا کریں گے۔ مسلم لیگ ن ہمیشہ عوامی فلاح اور ملکی ترقی کو ترجیح دیتی ہے۔ دیوالیہ پن کا خطرہ ٹل گیا، معیشت کے اشارے مثبت سمت میں ہیں۔
مہنگائی 34 فیصد سے کم ہو کر 5 فیصد پر آ گئی۔ سیاسی و عسکری قیادت کے درست فیصلوں سے معیشت سنبھلی۔ عالمی ادارے تسلیم کر رہے ہیں کہ پاکستان بحران سے نکل آیا۔ افواج پاکستان اور جنرل عاصم منیر کا تعاون مثالی ہے۔
پاکستان، امریکہ کے درمیان تجارت و ٹیرف معاہدہ خوش آئند ہے۔ ایف بی آر کیسز کے فیصلوں سے خزانے میں ایک سو ارب روپے جمع ہوئے۔ اوورسیز پاکستانیوں نے 38.3 ارب ڈالر ترسیلات زر بھیجیں۔ غزہ کی خون آلود گلیاں اور وادی کشمیر کا مقتل سب کے سامنے ہیں۔ پاکستان ہمیشہ مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
فلسطین کا مسئلہ انسانیت کے ضمیر کا امتحان ہے۔ پاکستان مظلوموں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ فلسطین اور کشمیر کے عوام کو حقوق ملنے تک آواز بلند کرتے رہیں گے۔
سیاسی تقسیم اور ذاتی مفادات سے آگے بڑھ کر اجتماعی سوچ اپنائیں۔
وزیراعظم کا تمام سیاسی جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز کو میثاق استحکام پاکستان کی دعوت یہ میثاق صرف معیشت کی بحالی نہیں، بلکہ وسیع تر قومی مفاد کی بنیاد ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار پاکستانی شہید ہوئے۔ شہدا میں افواج پاکستان، پولیس، سیکیورٹی فورسز اور عام شہری شامل ہیں۔ دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کو 150 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔
نئے فتنے کو کسی صورت پنپنے نہیں دیں گے۔ احتجاج کا حق ہے مگر جلاؤ گھیراؤ کا نہیں۔ تنقید کا حق ہے مگر توہین اور گالی کا نہیں۔
سیاست کا حق ہے مگر ریاست کے خلاف بغاوت کا نہیں۔ تعلیم، روزگار اور کاروبار کے لیے درجنوں منصوبے شروع کیے جا چکے ہیں۔ پاکستان کو فلاحی، خودکفیل اور باوقار ریاست بنائیں گے۔
آج کا دن ہمارے بزرگوں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ یہ آزادی کی جنگ دو قومی نظریے کی فتح تھی۔ قائداعظم، علامہ اقبال اور تحریکِ پاکستان کے قائدین کو سلام عقیدت۔ قائدین کی قیادت اور جدوجہد نے تاریخ اور جغرافیہ بدل ڈالے۔ محمد علی جناح نے تاریخ کا رخ اور دنیا کا نقشہ بدلا۔ جناح نے ایک قومی ریاست تخلیق کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔
جشنِ آزادی کو معرکہ حق کا نام دیا گیا۔ بھارت نے جھوٹے الزام کی آڑ میں پاکستان پر حملہ کیا۔ شمن کو غرور تھا کہ جنگی طاقت سے پاکستان کو زیر کرے گا۔ جنگیں صرف ہتھیاروں سے نہیں، جان نثار سپوتوں سے جیتی جاتی ہیں۔
چار دن میں بھارت کا غرور مٹی میں ملا دیا گیا۔ پاک فوج کے سپہ سالار اور عسکری قیادت نے جرات کا مظاہرہ کیافیلڈ مارشل عاصم منیر، جنرل ساحر شمشاد مرزا، ایئر چیف مارشل کی قیادت میں جوان ڈٹے رہے۔ دیوالیہ پن کا خطرہ ٹل گیا، معیشت کے اشارے مثبت سمت میں ہیں۔ مہنگائی 34 فیصد سے کم ہو کر 5 فیصد پر آ گئی۔ سیاسی و عسکری قیادت کے درست فیصلوں سے معیشت سنبھلی۔ عالمی ادارے تسلیم کر رہے ہیں کہ پاکستان بحران سے نکل آیا۔
افواج پاکستان اور جنرل عاصم منیر کا تعاون مثالی ہے۔ پاکستان، امریکہ کے درمیان تجارت و ٹیرف معاہدہ خوش آئند ہے۔ ایف بی آر کیسز کے فیصلوں سے خزانے میں ایک سو ارب روپے جمع ہوئے۔ اوورسیز پاکستانیوں نے 38.3 ارب ڈالر ترسیلات زر بھیجیں۔ غزہ کی خون آلود گلیاں اور وادی کشمیر کا مقتل سب کے سامنے ہیں۔
پاکستان ہمیشہ مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے فلسطین کا مسئلہ انسانیت کے ضمیر کا امتحان ہے۔ پاکستان مظلوموں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ فلسطین اور کشمیر کے عوام کو حقوق ملنے تک آواز بلند کرتے رہیں گے۔ سیاسی تقسیم اور ذاتی مفادات سے آگے بڑھ کر اجتماعی سوچ اپنائیں۔
وزیراعظم کا تمام سیاسی جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز کو میثاق استحکام پاکستان کی دعوت یہ میثاق صرف معیشت کی بحالی نہیں، بلکہ وسیع تر قومی مفاد کی بنیاد ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار پاکستانی شہید ہوئے۔
شہدا میں افواج پاکستان، پولیس، سیکیورٹی فورسز اور عام شہری شامل ہیں۔ دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کو 150 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔ نئے فتنے کو کسی صورت پنپنے نہیں دیں گے۔
احتجاج کا حق ہے مگر جلاؤ گھیراؤ کا نہیں۔ تنقید کا حق ہے مگر توہین اور گالی کا نہیں۔ سیاست کا حق ہے مگر ریاست کے خلاف بغاوت کا نہیں۔ تعلیم، روزگار اور کاروبار کے لیے درجنوں منصوبے شروع کیے جا چکے ہیں۔ پاکستان کو فلاحی، خودکفیل اور باوقار ریاست بنائیں گے۔
مزید پڑھیں :
مزید پڑھیں :16 اگست سے پیٹرول کی نئی قیمتیں،جانئے فی لٹر کیا ہو گی