اسلام آباد ( اے بی این نیوز) فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو تو اب سزا نہیں ہو سکتی اسی شہر کی عدالت نے انہیں بری کیا ہے اب انہیں کیسے دوسری مقدمے میں سزا ہو سکتی ہے بات یہ ہے کہ موقع پر موجود نہ ہونا جو یہ بات کرتا ہے اس کو یہ بات ثابت کرنا پڑتا ہے یہ پراسیکیوشن ثابت نہیں کرتی شاہ محمود قریشی کو اب نو مئی کے کسی بھی مقدمے میں ان کو سزا نہیں ہو سکتی۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آ گے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی ایک قد اور شخصیت ہے عمران خان کو ان پر اعتماد بھی ہے انہوں نے عمران خان کے پیچھے جیل بھی کاٹی ہے پھر تکلیفیں جھیلنے کے بعد ان کی کارکنان میں بھی ایک عزت ہے نئے اور پرانے لوگوں کے ساتھ ان کے رابطے ہیں اور وہ ایک پرانے شخص ہیں سب سے بڑی بات اہم یہ ہے کہ وہ عمران خان کو بھی قائل کر سکتے ہیں۔شاہ محمود قریشی کو اب مزید قید میں نہیں رکھا جا سکتا انہیں رہا کر دینا چاہیے ہماری پارٹی میں قیادت کا فقدان ہے پارٹی بھی چاہتی ہے کہ شاہ محمود قریشیباہر آجا ئیں۔ انہوں نے کہا کہ کہا کہ 9 مئی کے مقدمات میں شاہ محمود قریشی کو بری کرنے کی وجہ یہ ہے کہ ان کے خلاف کوئی براہِ راست ثبوت موجود نہیں تھا اور وہ واقعہ کے وقت لاہور میں نہیں تھے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پولیس اور استغاثہ کو ہر مقدمے میں شواہد مہیا کرنے کی ذمہ داری ہوتی ہے، اور اگر یہ شواہد کمزور یا ناکافی ہوں تو عدالت ملزم کو بری کر دیتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کئی مقدمات میں الزامات صرف سیاسی بنیادوں پر لگائے گئے اور اصل واقعات میں ملزمان کا کردار ثابت نہیں کیا جا سکا۔ فیصل چوہدری کے مطابق، بریت حاصل کرنے کے لیے سیاسی بیانات کے بجائے مضبوط قانونی حکمت عملی اپنانا ضروری ہے، جیسا کہ قریشی کے کیس میں ہوا۔ن لیگ کے راہنما زاہد خان نے کہا کہ ماضی میں دیکھیں کہ نواز شریف کے ساتھ کیا ہوا ہے یہ کوئی ایسی نئی بات نہیں ہے ہمارے ملک میں انہونیاں ہوتی رہتی ہیں یہ جو نو مئی کا واقعہ ہے یہ بہت خوفناک واقعہ ہے سیاست میں اختلافات ہوتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کی مخالفت کریں اسٹیبلشمنٹ ملک کی ہے اس پر حملہ کرنا مناسب نہیں ہے عدالت نے جنہوں نے یہ کام کیا ان کو سزا دی ہے رہنما مسلم لیگ زاہد خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر واقعی درست فیصلے ہوں اور جب تمام چیزیں صحیح طرح پیش ہوں تو اسے کوئی عدالت بھی فیصلہ کو ریورس نہیں کر سکتی اگر عدالت سمجھتی ہے کہ اس میں کچھ غلطیاں تھیں تو پھر اس کو ریویو کیا جا سکتا ہے آپ کو معلوم ہے کہ نواز شریف نے کہا تھا کہ جب میں آؤں تو میرے کیس کا فیصلہ سنایا جائے لیکن ایسا نہیں ہوا ہمارے ملک میں انہونیاں ہوتی رہتی ہیں
مزید پڑھیں :بھارت کے اہم اداکار کی جان کو خطرہ،کون سا آن لائن گینگ ملوث ،جا نئے
