لاہور(اے بی این نیوز) پنجاب حکومت نے تاریخی اقدام اٹھاتے ہوئے مقامی بینکوں سےلئے گئے قرضوں کا مکمل خاتمہ کر دیا ۔
اس اقدام سے صوبہ تین دہائیوں بعد قرضوں کے بوجھ سے آزاد ہو گیا ہے، حکومت پنجاب نے گندم خریداری اور سبسڈی کی مد میں لئے گئے 675 ارب روپے کے قرض کی مکمل ادائیگی کر دی جس کے نتیجے میں روزانہ 25 کروڑ روپے سود کی ادائیگی سے عوام کو نجات مل گئی ہے۔
حکام کے مطابق نیشنل بینک آف پاکستان کو قرض کی آخری قسط 13 ارب 80 کروڑ روپے ادا کر دی گئی ہے جس کے بعد یہ باب مکمل طور پر بند ہو گیا ہے، پنجاب حکومت نے بینکوں کی جانب سے قرض کو رول اوور کرنے کی تمام درخواستیں بھی مسترد کر دی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر بروقت ادائیگی نہ کی جاتی تو حکومت کو ہر ماہ 50 کروڑ روپے سود دینا پڑتا، اس تاریخی ادائیگی سے نہ صرف صوبے کو مالی خودمختاری حاصل ہوئی ہے بلکہ یہ عوامی وسائل کو براہ راست فلاحی منصوبوں پر خرچ کرنے کی راہ بھی ہموار کرتی ہے۔
پنجاب حکومت کے اس فیصلے کو مالی نظم و ضبط اور عوامی مفاد میں ایک بڑی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے جو آئندہ بجٹ میں فلاحی اقدامات کے لیے زیادہ گنجائش پیدا کریگا۔
مزید پڑھیں: بھارت نے امریکا سے ہتھیاروں کی خریدار ی موخر کردی