اہم خبریں

اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کے بجائے بات چیت کا راستہ اپنایا جائے، اعجاز الحق

اسلام آباد (اے بی این نیوز) اے بی این نیوز کے پروگرام ڈیبیٹ ایٹ ایٹ میں گفتگو کر تے ہو ئے مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ جمہوریت میں اختلاف رائے ایک فطری عمل ہے ، لیکن سیاسی مخالفت کو دشمنی میں بدل دینا اور اپوزیشن کو دیوار سے لگانا ملکی استحکام کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

جمہوری نظام کا حسن یہی ہے کہ سیاسی اختلافات کے باوجود بات چیت کے دروازے کھلے رہیں۔ پارلیمنٹ میں احتجاج اور اختلافات ہمیشہ سے ہوتے آئے ہیں، لیکن ان واقعات کو جمہوری نظام کا حصہ سمجھنا چاہیے۔

انہوں نے پاکستان تحریکِ انصاف کی بطور اپوزیشن کارکردگی پر بھی سوال اٹھائے۔ ان کے مطابق صرف سڑکوں پر احتجاج یا پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ ایک مؤثر اپوزیشن کا کردار صرف مخالفت نہیں بلکہ بامعنی تجاویز اور ادارہ جاتی کردار ادا کرنا ہوتا ہے۔

اعجاز الحق نے عدالتی نااہلیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اب فیصلے نچلی عدالتوں سے آ رہے ہیں، جو پہلے سپریم کورٹ کی سطح پر ہوتے تھے ۔ ان کے مطابق، کسی بھی سیاستدان کو عدالت سے نااہل کرنے کا عمل نہایت سنجیدہ ہے، اور اگر اس میں عجلت یا سیاسی تاثر پایا جائے، تو اس سےانصاف کے عمل پر عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔

انہوں نے جمشید دستی کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عبوری ریلیف کا ملنا اس بات کی دلیل ہے کہ قانونی اپیل کا حق برقرار ہے، اور اعلیٰ عدالت سے سٹے آرڈر آنے تک سزا برقرار رہتی ہے۔
اعجاز الحق نے متنبہ کیا کہ اگر عدالتی عمل مکمل کیے بغیر فیصلے مسلط کیے گئے ، تو یہ ایک خطرناک نظیر بن جائے گی جس کا نقصان صرف ایک فرد یا جماعت کو نہیں بلکہ پورے جمہوری نظام کو ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن شیڈول کے بعد بھی قانونی ریلیف ممکن ہوتا ہے، جیسا کہ دستی کیس میں مشاہدہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ قانونی راستوں کو مکمل موقع دینا جمہوریت کا بنیادی اصول ہے ، اور کسی بھی امیدوار یا سیاستدان کو جلد بازی کا شکار کرنا، نہ صرف انصاف کی روح کے خلاف ہے بلکہ انتخابی عمل پر سوال بھی کھڑا کرتا ہے۔

مزید پڑھیں :رجسٹرڈعازمین حج سےدرخواستوں کی وصولی ہفتہ9اگست تک جاری رہےگی، بینکوں کی برانچزکھلی رہیں گی

متعلقہ خبریں