اسلام آباد( اے بی این نیوز )وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے نے99 ہاؤسنگ سوسائٹیزکو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سخت ایکشن پلان کا آغاز کر دیا ہے۔ اس پیشرفت سے اسلام آباد کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ہلچل مچ گئی ہے، جبکہ عوامی سطح پر بھی شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔
CDA کی تازہ رپورٹ کے مطابق، ان غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز نے نہ صرف قوانین کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ کئی نے بغیر کسی اجازت یا منظوری کے پلاٹس بیچنے اور تعمیرات شروع کرنے جیسے سنگین اقدامات کیے ہیں۔ ادارے نے نادرا کو ایک باضابطہ خط کے ذریعے ان تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کے مالکان اور سپانسرز کی مکمل تفصیلات طلب کر لی ہیں، تاکہ ان کے نام وزارتِ داخلہ کو بھیجے جا سکیں، اور انہیں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL) میں شامل کیا جا سکے۔
غیر قانونی قرار دی گئی مشہور ہاؤسنگ سوسائٹیز میں شامل ہیں:
رائل سٹی (لہتراڑ روڈ)
جاپان ویلی (کرپا)
غوری گارڈن اور اس کے تمام فیزز
گرین ویلی 1 اور 2
لبرگ ٹاؤن 1 اور 2
یصل ٹاؤن
بنی گالہ ہل ویو
میڈیا سٹی 1
ی ٹی وی کالونی
ڈاکٹرز انکلیو، سپرنگ ویلی، بدر فارمز، ڈریم لینڈ سٹی، مدینہ ٹاؤن، اور دیگر
یہ فیصلہ شہریوں کو غیر قانونی سرمایہ کاری سے بچانے اور اسلام آباد میں منظم اربن پلاننگ کو یقینی بنانے کے لیے لیا گیا ہے۔ CD اے کا مؤقف ہے کہ غیر منظور شدہ سوسائٹیز شہریوں کے ساتھ دھوکہ دہی، ماحولیاتی مسائل، اور غیر منصوبہ بند تعمیرات کا باعث بن رہی ہیں۔
مزید پڑھیں :ملک ریاض اور بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی،نیب کا پلی بارگین رقم کی بازیابی کے لیے بڑا قدام