اسلام آباد( اے بی این نیوز )پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے ایک بار پھر سیاسی منظرنامے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اڈیالہ جیل میں قید رہنما نے 14 اگست کو ملک گیر احتجاج کی کال دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ “حقیقی آزادی” کے لیے سڑکوں پر نکلیں۔
عمران خان نے موجودہ حالات کو ماضی کے آمرانہ ادوار سے بھی سنگین قرار دیا اور کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ قوم ظلم اور جبر کے خلاف ایک فیصلہ کن قدم اٹھائے۔جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد ان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے حالیہ عوامی مظاہروں پر خوشی کا اظہار کیا اور قوم کی جرأت مندی پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب سمیت پورے ملک میں عوام کا سڑکوں پر آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ قوم بیدار ہو چکی ہے
اور اب وہ کسی بھی غیر آئینی اقدام کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔عمران خان نے اس موقع پر یہ بھی واضح کیا کہ پارٹی کے جو رہنما نااہل قرار دیے گئے ہیں۔
ان کی نشستوں پر کسی دوسرے کو نامزد نہیں کیا جائے گا۔ ان کے بقول یہ نااہلیاں غیر قانونی اور سیاسی انتقام کا حصہ ہیں، اس لیے پی ٹی آئی ان فیصلوں کو قبول نہیں کرتی۔
عمران خان نے میڈیا پر بڑھتی ہوئی پابندیوں کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک نازک دور سے گزر رہا ہے، جہاں سچ بولنا جرم بن چکا ہے، اور میڈیا کو دبانے کی حکمت عملی جمہوری نظام پر کاری ضرب ہے۔
انہوں نے اپنی پارٹی کو پیغام دیا کہ گرفتاریوں اور جیلوں سے نہ گھبرائیں، کیونکہ یہ وقت جدوجہد کا ہے۔ ان کے بقول، حقیقی تبدیلی قربانی کے بغیر ممکن نہیں۔
عمران خان نے خیبرپختونخوا حکومت کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہاں جاری سیکورٹی آپریشن فوری طور پر روکا جائے۔ ان کے مطابق، اپنے ہی عوام کے خلاف طاقت کا استعمال پارٹی کے خلاف نفرت کو جنم دے رہا ہے۔
جبکہ مسائل کا حل روایتی جرگوں اور مکالمے کے ذریعے نکالا جانا چاہیے۔ اگر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور آپریشن کو نہیں روک سکتے تو انہیں سنجیدگی سے اپنے فیصلوں پر غور کرنا ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے، اور اب 14 اگست کو ہر شہری کو “حقیقی آزادی مارچ” میں شرکت کرنی چاہیے۔ ان کے بقول، آزادی صرف جشن منانے کا دن نہیں بلکہ ایک عزم نو کا موقع ہے۔
مزید پڑھیں :عمران خان اور بشریٰ بی بی پر سختیاں بڑھائی جارہی ہیں، سلمان صفدر