اہم خبریں

پاکستان کی ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی حمایت

اسلام آباد (  اے بی این نیوز    ) پاکستان نے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی حمایت کی ہے۔ دونوں ممالک نے مختلف معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستاویزات کا تبادلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں ایرانی صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اصولی موقف پر ایران کے ساتھ کھڑا ہے، پاکستان اور اس کے عوام ایران کے خلاف اسرائیل کی بلاجواز جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ دوست وہ ہوتا ہے جو برے وقت میں ہاتھ تھامے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور ایران کی سوچ ایک ہے، ایران کے ساتھ دس ارب ڈالر کی تجارت کا ہدف جلد حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے ایرانی صدر مسعود پیشکیان نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسعود پیششکیان بطور ایرانی صدر پہلی بار پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ دوطرفہ تعلقات، تعلقات، بھائی چارے، مذہبی، جغرافیائی مسائل اور دیگر امور پر نتیجہ خیز گفتگو ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جون میں اسرائیل نے بغیر کسی وجہ کے ایران پر حملہ کیا، اللہ تعالیٰ اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے ایرانی بھائیوں اور جرنیلوں کو جنت میں جگہ عطا فرمائے۔

شہباز شریف نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج ایران کے ساتھ متعدد مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں، امید ہے کہ یہ بہت جلد معاہدوں کی شکل اختیار کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان نے 10 ارب ڈالر کا تجارتی ہدف مقرر کیا ہے اور ایران کو پرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی حاصل کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان نے فلسطینیوں کے لیے بھرپور آواز اٹھائی، غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری ہے، دنیا کو غزہ میں امن کے لیے متحد ہونا ہوگا۔

اس موقع پر ایرانی صدر مسعود پیشکشیان نے اپنے خطاب کا آغاز قرآن مجید کی ایک آیت سے کیا اور قوم کے اتحاد پر زور دیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مہمان نوازی پر وزیراعظم اور پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ ان کی پاکستان کے علماء اور سیاسی قیادت کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت ہوئی اور وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کی حمایت پر تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ موجودہ دور میں امت مسلمہ کے اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پر مبنی ہیں۔ علامہ اقبال کی شاعری ہمارے لیے بھی مشعل راہ ہے۔ ان کی شاعری کی بنیاد امت مسلمہ کا اتحاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہیں اور دوطرفہ تعلقات کو مختلف جہتوں میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں :راولپنڈی ریجن میں ڈینگی کا حملہ،درجنوں کنفرم مریض،انتظامیہ روک تھام میں سو فیصد ناکام

متعلقہ خبریں