اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) اے بی این کےپروگرام’’سوال سےآگے‘‘میں گفتگو کرتے سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ سزائیں کیوں دی جارہی ہیں اس مقصد سے بخوبی واقف ہیں۔
فیصل آباد کے تینوں کیسز کے فیصلے آ گئے، آئندہ حکمت عملی پر مشاورت جاری ہے۔ ہم سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے،پارٹی جلد آئندہ کا لائحہ عمل دے گی۔ مشورے دیے گئے کہ دفاع پیش کریں، میں خود عدالت میں موجود رہا۔
میرے خلاف 46 گواہان میں سے کسی نے کچھ نہیں کہا، 342 کا بیان بھی موجود ہے۔ میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں، پھر بھی 10 سال کی سزا دی گئی۔ پہلا موقع ہے کہ اتحادی نے سیٹ قربان کر کے نیا سیاسی پریسیڈنٹ سیٹ کیا۔
وقت ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا، یہ لوگ بھی تاریخ کا حصہ بنیں گے۔ ن لیگ کے لوگ ماضی میں 15 منٹ میں ق لیگ میں بھاگے تھے، ہمیں سبق نہ دیں۔ ان لوگوں کا انجام عبرتناک ہو گا، قانون کا معیار ایسا ہی رہا تو سب کی باری آئے گی۔
پانچ اگست کو تحریک کو عروج پر لے جانے کا عزم، کارکنوں کا جذبہ کم نہیں ہو گا۔ پارلیمان میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ مشاورت سے ہو گا، بانی کی رائے ہی حتمی ہو گی۔ اپوزیشن کو پارلیمان سے باہر نکالنا جمہوریت کا جنازہ ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے مختلف شہروں میں آج بروزجمعہ یکم اگست 2025 موسم کی تازہ ترین صورتحال