واشنگٹن (اے بی این نیوز) امریکی صدر کے حالیہ بیان نے بھارتی سیاست میں نئی ہلچل مچا دی ہے، جب انہوں نے بھارت کی معیشت کو ’’مردہ‘‘ قرار دیتے ہوئے اسے بدترین معاشی زوال کا شکار ملک کہا۔ امریکی صدر نے نہ صرف بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا بلکہ روس سے قریبی تعلقات پر بھاری جرمانے کی بھی منظوری دے دی۔ اس بیان کے بعد بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے، خصوصاً مودی حکومت کی معاشی اور خارجہ پالیسیوں پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے اس موقع کو ہاتھ سے نہ جانے دیا اور مودی حکومت پر کڑی نکتہ چینی کی۔ کانگریس رہنما راہول گاندھی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ٹرمپ نے حقیقت بیان کی ہے، بھارتی معیشت واقعی زوال پذیر ہے اور اس تباہی کے اصل ذمہ دار وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی معاشی ٹیم ہیں۔ راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ مودی صرف چند صنعتکاروں خصوصاً گوتم اڈانی کے مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں، جبکہ عوام کو مہنگائی، بیروزگاری اور معاشی بحران کے دلدل میں دھکیل دیا گیا ہے۔
بھارتی تجزیہ کاروں نے بھی امریکی صدر کے بیان پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بھارت کی عالمی ساکھ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ ماہرین کے مطابق مودی حکومت کی غلط پالیسیوں نے معیشت کو کمزور کیا، دفاعی شعبہ متاثر ہوا اور خارجہ تعلقات بھی تناؤ کا شکار ہوئے۔
مزید پڑھیں :ملک بھر میں یوٹیلیٹی سٹورز بند ، خریدوفروخت ختم کر دی گئی