اسلام آباد (اے بی این نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنما کوثر کاظمی نے اے بی این نیوز کے پروگرام بدلو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں
کو کنگ آئل زیادہ تر انڈونیشیا اور دیگر ایشیائی ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے، لیکن اس کی فی لیٹر قیمت عوام پر بھاری بوجھ ڈال رہی ہے، جس میں بڑے اور چھوٹے دونوں مافیا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ 70 برس پرانا ہے اور وزیراعظم شہباز شریف نے فیصلہ کیا ہے کہ اس مافیا کے خلاف عملی اقدامات کریں گے۔
کوثر کاظمی نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ صرف میاں فیملی شوگر ملز کے کاروبار میں شامل ہے۔ ان کے مطابق جب وزیراعظم نے واضح اعلان کر دیا ہے تو دیکھنا ہوگا کہ وہ اپنے وعدے پر کس حد تک عمل کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ماضی میں ایک منظم مہم کے تحت میاں فیملی کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، جبکہ دیگر بااثر شخصیات کے کاروبار پر کوئی بات نہیں ہوتی۔
انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی جماعت ہے جو کبھی امریکا کو ہدایت دینے والا کہتی تھی، لیکن اب خود اسی کے در پر جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے کیونکہ وہ پہلے ہی امریکا میں رہتے ہیں اور وہاں کی سیاست میں اپنی پوزیشن واضح کر چکے ہیں۔ کوثر کاظمی نے کہا کہ عوام کو بہلا پھسلا کر سڑکوں پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، مگر اصل میں تحریک انصاف کی قیادت اپنے بچوں کو محفوظ رکھتی ہے جبکہ دوسروں کے بچوں کو احتجاج کے لیے اکسانا ان کی پالیسی بن چکی ہے۔
ملائیشیا و انڈونیشیا سے منگوایا گیا تیل عوام پر مالی بوجھ بن چکا ہے۔ 70سال سے شوگر مافیا پر کوئی حتمی کارروائی نہیں ہوئی۔ وزیراعظم شہباز شریف کا شوگر مافیا سے ٹکرانے کا اعلان تاریخی ہے۔شہباز شریف نے کاروباری مفادات کو پسِ پشت ڈال کر واضح مؤقف اپنایا۔
وزیراعظم کے بیٹے غیر سیاسی ہیں، کسی حکومتی فیصلے کا حصہ نہیں۔ سابق حکومت میں بھی مافیاز نے عوامی پیسے پر عیاشی کی۔ بانی پی ٹی آئی کے دور میں قریبی وزرا پر ملین ڈالرز ٹیکس سکینڈل کے الزامات تھے۔اسد قیصر، شاہ محمود قریشی سمیت کئی افراد کا نام ٹیکس سکینڈل میں آیا۔
مزید پڑھیں: بھارت نے گھٹنے ٹیک دیئے، ٹیرف کی حد کم کرنے کیلئے تیار ہے، ٹرمپ