اہم خبریں

شوگر سکینڈل میں وزیراعظم نے خود اپنے مؤقف کی خلاف ورزی کی ،فیصل چوہدری

اسلام آباد (اے بی این نیوز) معروف قانون دان فیصل چوہدری نے اے بی این نیوز کے پروگرام بدلو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو تمام مسائل باقاعدہ منظم انداز میں حل کر کے دیئے جا رہے ہیں، لیکن بدقسمتی سے عوامی نمائندے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام دکھائی دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کرپشن اس قدر بڑھ چکی ہے کہ آج کے دور میں کوئی بھی کام رشوت یا سفارش کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ انہوں نے رمضان شوگر ملز کے حوالے سے کہا کہ میاں برادران کی اولاد اس مل کی بڑی پارٹنر ہے اور اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں، تاہم نواز شریف کی فیملی اس کاروبار میں شامل نہیں رہی کیونکہ وہ 90 کی دہائی میں اس سے الگ ہو گئی تھی۔

فیصل چوہدری نے عمران خان کے بیٹوں کے حوالے سے کہا کہ وہ لازمی اپنے والد سے ملاقات کے لیے آئیں گے، لیکن پاکستان آمد سے متعلق ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اصل فیصلے اسی ملک میں ہونا ہیں، لیکن جب یہاں آواز نہیں سنی جاتی تو لوگ بین الاقوامی فورمز کا رخ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک چلانا ایک سیاسی راستہ ہے، لیکن موجودہ صورتحال میں پی ٹی آئی کے اندر اتحاد نظر نہیں آتا، اسی لیے تحریک چلانا مؤثر ثابت نہیں ہوگا۔ ان کے مطابق حکمرانوں میں سیاسی سمجھ بوجھ کی کمی ہے اور پی ٹی آئی میں بھی ایسے افراد کو عہدے دیے گئے ہیں جنہیں سیاست کا ادراک ہی نہیں۔
شوگر ایکسپورٹ کی اجازت شہباز شریف نے مبینہ فیملی دباؤ پر دی۔ شوگر سکینڈل میں وزیراعظم نے خود اپنے مؤقف کی خلاف ورزی کی۔ پاکستان میں تیل 45 روپے فی لیٹر زائد قیمت پر خریدا جا رہا ہے۔
مہنگائی کی وجہ تیل کی زائد قیمت، فیول بحران شدت اختیار کر گیا۔ ایک مافیا پاکستان کے وسائل پر قابض ہے، عوام زندہ درگور ہو چکی ہے۔

اسی پروگرام میں مسلم لیگ ن کے رہنما کوثر کاظمی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کُکنگ آئل زیادہ تر انڈونیشیا اور دیگر ایشیائی ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے، لیکن اس کی فی لیٹر قیمت عوام پر بھاری بوجھ ڈال رہی ہے، جس میں بڑے اور چھوٹے دونوں مافیا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ 70 برس پرانا ہے اور وزیراعظم شہباز شریف نے فیصلہ کیا ہے کہ اس مافیا کے خلاف عملی اقدامات کریں گے۔

کوثر کاظمی نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ صرف میاں فیملی شوگر ملز کے کاروبار میں شامل ہے۔ ان کے مطابق جب وزیراعظم نے واضح اعلان کر دیا ہے تو دیکھنا ہوگا کہ وہ اپنے وعدے پر کس حد تک عمل کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ماضی میں ایک منظم مہم کے تحت میاں فیملی کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، جبکہ دیگر بااثر شخصیات کے کاروبار پر کوئی بات نہیں ہوتی۔

انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی جماعت ہے جو کبھی امریکا کو ہدایت دینے والا کہتی تھی، لیکن اب خود اسی کے در پر جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے کیونکہ وہ پہلے ہی امریکا میں رہتے ہیں اور وہاں کی سیاست میں اپنی پوزیشن واضح کر چکے ہیں۔ کوثر کاظمی نے کہا کہ عوام کو بہلا پھسلا کر سڑکوں پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، مگر اصل میں تحریک انصاف کی قیادت اپنے بچوں کو محفوظ رکھتی ہے جبکہ دوسروں کے بچوں کو احتجاج کے لیے اکسانا ان کی پالیسی بن چکی ہے۔

ملائیشیا و انڈونیشیا سے منگوایا گیا تیل عوام پر مالی بوجھ بن چکا ہے۔ 70سال سے شوگر مافیا پر کوئی حتمی کارروائی نہیں ہوئی۔ وزیراعظم شہباز شریف کا شوگر مافیا سے ٹکرانے کا اعلان تاریخی ہے۔
شہباز شریف نے کاروباری مفادات کو پسِ پشت ڈال کر واضح مؤقف اپنایا۔
وزیراعظم کے بیٹے غیر سیاسی ہیں، کسی حکومتی فیصلے کا حصہ نہیں۔ سابق حکومت میں بھی مافیاز نے عوامی پیسے پر عیاشی کی۔ بانی پی ٹی آئی کے دور میں قریبی وزرا پر ملین ڈالرز ٹیکس سکینڈل کے الزامات تھے۔
اسد قیصر، شاہ محمود قریشی سمیت کئی افراد کا نام ٹیکس سکینڈل میں آیا۔

مزید پڑھیں :اداکارہ حمیرہ اصغر کی نعش سے بدبو کیوں نہیں آئی، کیا چیز استعمال کی گئی ،تفتیش میں اہم انکشاف، جا نئے

متعلقہ خبریں